افغانستان کی بدلتی صورتحال کے پاکستانی معیشت پر برے اثرات

پاکستانی ڈالر بانڈز کی کارکردگی نچلی سطح پر آگئی ہے اور اسٹاک ایکسچینج میں بھی مندی کا رجحان ہے۔

افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ ایک طرف پاکستانی ڈالر بانڈز کی کارکردگی نچلی سطح پر آگئی ہے تو دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی مندی کا رجحان ہے۔

افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد پڑوسی ممالک میں جہاں سیکیورٹی کے خدشات بڑھ رہے ہیں وہیں خطے کی تبدیل ہوتی صورتحال کے پاکستان کی معیشت پر بھی برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈالر میں پاکستانی بانڈز کی قدر میں 1.6 فیصد کمی ہوئی ہے جو کہ حالیہ دنوں کے دوران ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ کمی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 10 سالہ پاکستانی بانڈز کی قدر میں کمی کی بڑی وجہ پڑوسی ملک کی خراب صورتحال ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کمزور معیشت کو مکمل بند کرنا بہت خطرناک ہے، عتیق میر

غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان پر طالبان کے قبضے اور غیریقینی کی صورتحال بڑھنے کے باعث خطے کے سرمایہ کار پریشان ہیں۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال پاکستان سمیت پڑوسی ممالک کی معیشت کے لیے بھی مزید دباؤ کا باعث بن سکتی ہے۔

ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ افغانستان کی سرحد پاکستان سے منسلک ہونے کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تشویش لاحق ہے اور انہوں نے پاکستانی ڈالر بانڈز واپس کرنا شروع کردیے ہیں۔ آنے والے دنوں میں پاکستان کے بانڈز مزید دباؤ کا شکار ہوسکتے ہیں۔

دوسری جانب کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی مندی کا رجحان رہا ہے۔ افغانستان کی خراب صورتحال کے باعث 100 انڈیکس نچلی سطح پر رہا۔ دن کے اختتام پر 100 انڈیکس 257 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 46912 پوائنٹس پر بند ہوا۔

متعلقہ تحاریر