معاشی محاذ پر پاکستان کے لیے خوشخبریاں

آئی ایم ایف نے پاکستان کو 2 ارب 75 کروڑ ڈالر کی رقم جاری کردی ہے۔

معاشی محاذ پر پاکستان کے لیے اچھی خبریں سامنے آنا شروع ہوگئی ہیں۔ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بہترین معاشی پالیسیز کی بدولت کرونا ریلیف فنڈ کی مد میں پاکستان کو 2 ارب 75 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم دے دی ہے۔ دوسری طرف اوورسیز انویسٹر چیمبر آف کامرس انڈسٹریز (او آئی سی سی آئی) نے قرار دیا ہے کہ بہتر حکومتی اقدامات کی بدولت پاکستان پر غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں 108فیصد اضافہ ہوا ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے نے انسداد کرونا کے لیے سب سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مختلف ممالک کے لیے 650 ارب ڈالر کا تاریخی پیکج منظور کرلیا ہے۔ خطیر رقم سے مجموعی طور پر174 ممالک کو فائدہ ہوگا جبکہ 84 ترقی پذیر ممالک اس سے براہ راست مستفید ہوں گے۔

عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان کے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے بہترین اقدامات پر 2 ارب 75 کروڑ ڈالر کا ریلیف پیکج دیا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کرونا، لاک ڈاؤن اور معاشی سرگرمیاں متاثر ہونے سے دنیا بھر کی معیشتوں کی مالی حالت خراب ہوئی  ہے۔

آئی ایم ایف کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق تقریباً 275 ارب ڈالر کا قرض ترقی پزیر ممالک کو دیا جائے گا جبکہ کم آمدنی والے ممالک کو کُل 21 ارب ڈالر کا قرض فراہم کیا جائے گا۔ دوسری طرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئی ایم ایف کی جانب سے 2  ارب 75 کروڑ ڈالر کی رقم ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام نے نیوز 360  کو بتایا کہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے پاس 20 ارب 37 کروڑ ڈالر اور کمرشل بنکس کے پاس 7 ارب 4 کروڑ ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں۔ آئی ایم ایف سے 2 ارب 75 کروڑ ڈالر ملنے سے زرمبادلہ کے ذخائر مجموعی طور پر تاریخ کی بلند ترین سطح 27 ارب 41 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے سے بیرونی ادائیگیاں کرنے میں آسانی ہوگی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کو استحکام ملے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے  کہا ہے کہ اس فنڈ سے پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

دوسری جانب اوورسیز انویسٹر چیمبر آف کامرس انڈسٹریز نے اپنے سروے میں کہا ہے کہ حکومت کے بہتر اقدامات کے باعث پاکستان پرغیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں 108 فیصد اضافہ ہوا ہے

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف نے شوکت ترین کے دعوے کی تصدیق کردی

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خوشخبری سناتے ہوئے لکھا کہ او سی سی آئی کے بی سی آئی سروے میں پاکستان مئی 2020 کے مقابلے میں 59 فیصد بہتری کے بعد منفی 50 فیصد سے اوپراٹھتے ہوئے 9 فیصد پر کھڑا ہے۔  انہوں نے لکھا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد 108 فیصد کی انقلابی تبدیلی سے گزشتہ سال کے منفی 74 فیصد کے مقابلےمیں 34 فیصد ہوچکا ہے۔ بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں یہ ڈرامائی اضافہ ہے۔

متعلقہ تحاریر