وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ، پی آئی اے کی نجکاری موخر
نجکاری کمیشن نے لاہور میں سروسز انٹرنیشنل ہوٹل کی بولی 1 ارب 95 کروڑ 17 لاکھ 18 ہزار 500 روپے میں منظور کرلی۔
وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا پروگرام موخر کردیا ہے، اور ادارے کی تنظیم نو کا بیڑہ اٹھا لیا ہے، وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو نے بھی تصدیق کردی ہے ، تاہم انہوں نے بتایا ہے کہ لاہور کا سروسز ہوٹل فروخت کردیا گیا ہے۔
بالآخر حکومت کو نجکاری کے میدان میں اہم کامیابی مل گئی، لاہور میں سروسز انٹرنیشل ہوٹل کی نیلامی ہو گئی ہے۔ حکومت نے اپنی مقررہ قیمت سے محض 20 لاکھ روپے زیادہ بولی دینے والی پارٹی کو فروخت کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
شادیوں کا سیزن شروع ہوتے ہی صرافہ بازار میں رش بڑھ گیا
وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو کے مطابق اب پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہوگی بلکہ حکومت پی آئی اے کی بحالی کے لیے اقدامات کرے گی، پی آئی اے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے حکمت عملی بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "جناح کنونشن سنٹر” ، "ایس ایم ای بنک” اور "فرسٹ ویمن بینک” کی نجکاری کے بھی اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں۔ نجکاری کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے، نجکاری سے حاصل ہونے والے پیسہ سے ملک پر قرضوں کا بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیر برائے نجکاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان شفافیت پر یقین رکھتے ہیں، حکومت نے اپنے 3 سالہ دور حکومت میں ریکارڈ عوامی منصوبے بنائے، ملکی معیشت درست ٹریک پر گامزن ہوچکی۔
محمد میاں سومرو نے کہاکہ کووڈ کی وجہ سے پراجیکٹس میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند روز میں اسٹیل ملز کے ایکسپریشن آف انٹریسٹ شائع کر دیے جائیں گے۔
ادھر وفاقی حکومت کے نج کاری پروگرام میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور لاہور میں سروسز انٹرنیشنل ہوٹل کی نج کاری کردی گئی، فیصل ٹاؤن پرائیویٹ کمپنی نے سب سے زیادہ ایک ارب 95 کروڑ 17 لاکھ 18 ہزار 500 روپے کی بولی دی جو منظور کرلی گئی۔
نجکاری کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ حتمی منظوری کابینہ کمیٹی برائے نجکاری اور وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ کچھ حلقہ احباب کی رائے ہے کہ سروسز ہوٹل کی زمین اور لوکیشن کے حساب سے یہ قیمت کم ہے۔