عوام تیل کی دھار سے کٹ مریں ، شہباز حکومت نے ٹھان لی
مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے دو ماہ کے اندر پیٹرول کی قیمت میں 84 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 119 روپے فی لیٹر اضافہ کرکے عوام کے سر پر بم گرادیا۔

وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت 24.03 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 59.16 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کردیا ، نئی قیمتوں کا اطلاق آج سے ہوچکا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کئے جانے کے باوجود بدھ کی رات وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا گیا۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کی بے رحمی، عوام کے لیے پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی کردیں ، عوام کی آہ و پکار ، نئی حکومت کے دو ماہ کے دور کے دوران پیٹرول کی قیمت میں 84 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 119 روپے فی لٹر اضافہ ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
این بی پی نے امریکہ میں ٹیرر فنانسنگ کا مقدمہ جیت لیا
حکومت کا سناروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا احسن اقدام
وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔ پیٹرول 24 روپے 3 پیسے فی لٹر مہنگا کردیا گیا ، پیٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 89 پیسے فی لٹر کردی گئی ہے۔
ڈیزل کی قیمت میں 59 روپے 16 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے اور ڈیزل کی نئی قیمت 263 روپے 31 پیسے فی لٹر کردی گئی ہے۔
مٹی کا تیل 29 روپے 39 پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا ہے اور مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت 211 روپے 43 پیسے فی لٹر کردی گئی ہے۔
لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 29 روپے 16 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 207 روپے 47 پیسے فی لٹر کردی گئی ہے۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے نیوز کانفرنس بتایا کہ پٹرول مہنگا کرنے کا فیصلہ بہت بوجھل دل سے کررہا ہوں۔ ان کا کہنا تھاکہ وزیر اعظم کے سستا پیٹرول اور ڈیزل پیکج کے تحت لوگوں کی رجسٹریشن کی جا رہی ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں پیٹرول کے لیے 2 ہزار روپے دے دیئے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے ہمیں پتا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بھی بڑھے گی اور لوگوں کی تکلیف میں بھی اضافہ ہوگا ، مگر ہم مجبور ہیں ، ورنہ دوسرا راستہ تباہی کا تھا ۔
ان کا کہنا تھا ان شاء اللہ مشکل کے بعد آسانی ہوتی ہے ، اور ان شاء اللہ ہم جلد مہنگائی پر قابو پالیں گے۔ اپنے لوگوں تک جلد ریلیف کو پہنچائیں گے۔