نیپرا کا عوام کو بجلی کا ایک اور جھٹکا

نیپرا نے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست بجلی کی قیمت میں ایک ماہ کے لیے 7 روپے 90 پیسے کا اضافہ کردیا۔

مہنگائی سے تنگ عوام کے لئے زندگی اور مشکل ہوگئی، نیپرا نے ایک ماہ کے لئے بجلی کی قیمت میں 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا۔ عوام پر 113 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔ نیپرا نے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر بجلی کی قیمت بڑھانے کی منظوری دی۔

نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں اضافہ مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔ قیمتوں میں اضافہ کا اطلاق صرف ایک ماہ کے لئے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت ایل این جی خریدنے میں ناکام، بجلی و گیس بحران مزید بڑھنے کا امکان

کارپوریٹ سیکٹر پر زیادہ ٹیکس لگانے سے صنعتوں کی گروتھ رک جائے گی، اسد علی شاہ

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ درآمدی فیول مہنگا ہونے سے بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

 مئی میں بجلی کی پیشگی فیول لاگت 5.93 روپے فی یونٹ جبکہ مئی میں بجلی کی پیداواری لاگت 13.89 روپے فی یونٹ رہی۔

سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر موقف اختیار کیا گیا کہ بھی بتایا گیا کہ فرنس آئل سے بجلی کا ایک یونٹ 33، ڈیزل سے 30 اور ایل این جی سے 27 روپے میں بنا۔

نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اگر مہنگے ایندھن سے بجلی بنائی جاتی تو قیمتوں میں اضافہ اور زیادہ ہوتا۔

ان کا کہنا تھاکہ پہلے کوئلہ سستا تھا لیکن روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پر کوئلے کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

چئیرمین نیپرا نے کہا کہ ہم کچھ کریں یا نہ کریں دونوں صورتوں میں پھنستے ہیں، بجلی نہ بنائیں تو لوڈشیڈنگ اور بنائیں تو مہنگی ہونے کے سبب صارفین کو اس کی ذائد قیمت ادا کرنی پڑتی ہے، چھ سات روپے والی بجلی کے پلانٹس چلوانے پر نیپرا کی مخالفت کی گئی تھی، اللہ کا واسطہ ہے اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائیں۔

متعلقہ تحاریر