این بی پی کا توانائی کی بچت کیلئے ورک فرام ہوم کا اقدام

این بی پی بجلی کے لوڈ کو کم کرنے کے لئے اپنی تمام برانچوں (اے ٹی ایم کے علاوہ) پر نصب برقی سائن بورڈ بند کرے گا۔

پاکستان کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر کمرشل بینک نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے ملک بھر میں اپنے نیٹ ورک میں بجلی کی کھپت کم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔

اس اقدام کا مقصد حکومت پاکستان کی توانائی اور فیول کی بچت کی کوششوں میں معاونت فراہم کرنا ہے۔

این بی پی کے اسٹاف ، برانچوں اور اہم اسٹاف کے علاوہ (ہیڈ آفس اسٹاف کیلئے بدھ  اور جمعہ)  اور (ریجنل آفس اسٹاف کیلئے منگل اور جمعرات)کو ورک فرام ہوم (گھر سے کام) اور ریموٹلی کام کرنے کی ہدایات جاری گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

یکم جولائی کو بینک پبلک ڈیلنگ کے لیے بند رہیں گے، اسٹیٹ بینک

ملک بھر میں بجلی کا بحران شدیدتر: شارٹ فال 9000 میگاواٹ تک پہنچ گیا

این بی پی کے تمام دفاتر سات بجے یا اس سے پہلے بند ہو جائیں گے تاہم کال سینٹرز، متبادل ڈیلوری چینلز، اے ٹی ایم اور ڈیجیٹل ایپلی کیشن صارفین کیلئے دستیاب ہوں گی۔

این بی پی بجلی کے لوڈ کو کم کرنے کے لئے اپنی تمام برانچوں (اے ٹی ایم کے علاوہ) پر نصب برقی سائن بورڈ بند کرے گا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ این بی پی کی ملک بھر میں 1500 برانچیں ہیں اور توانائی کی بچت کے حالیہ اقدامات سے امید کی جاتی ہے کہ  بجلی کی بچت میں خاطر خواہ فرق پڑے گا۔

این بی پی  کی سینئر مینجمنٹ کی قیادت میں خصوصی ٹاسک ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ توانائی کے بچت کی جانب پیش رفت کیلئے  طریقہ کار کی نگرانی کی جا سکے۔

اس اقدام پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، این یی پی کے قائم مقام صدر اور سی ای او جناب رحمت علی حسنی نے کہا ہے کہ ‘این بی پی اسٹیٹ بینک اور حکومت پاکستان کی ہدایات کے مطابق توانائی کی بچت کی کوششوں میں قوم کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم اپنے تمام عملے کے ارکان کو توانائی اور فیول کی بچت کے طریقوں کو اپنانے کی ترغیب دیتے ہیں۔’

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ کثیر الجہتی سوچ کورونا کی چھٹی لہر کے بڑھتے ہوئے کیسز کو روکنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ این بی پی نے اپنی تمام شاخوں اور دفاتر کو ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ تحاریر