ملک میں مہنگائی نے 14 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا، شرح 24.9 فیصد پر پہنچ گئی
ادارہ شماریات شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر بجلی 39.35 فیصد مہنگی ہوئی اور پیٹرول 7.35 فیصد مہنگا ہوا۔

ملک میں مہنگائی 14 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، عوام کی قوت خرید جواب دے گئی، پٹرول، بجلی اور کھانے پینے کی بنیادی اشیاء کے دام بے لگام ہو گئے۔
مہنگائی کا جن، بوتل سے باہر نکل کر 14 سال کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا ہے پاکستان شماریات بیورو نے بھی اس کا اعتراف کر لیا ہے۔ ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردئیے ہیں اور ان میں مہنگائی جو تسلیم کرلیا گیا ہے۔ پی بی ایس کے مطابق جولائی میں مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد پر پہنچ گئی ہے اور ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 4.3 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت کے سخت اقدامات سے ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیاہے، مفتاح اسماعیل
جولائی میں ہدف سے15ارب روپے زائد ٹیکس جمع کیا،ایف بی آر
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ماہ میں شہروں میں سبزیاں 25.14 فیصد اور دال چنا 13.87 فیصد مہنگی ہوئیں ہیں۔ اس دوران دال چنا اور پیاز 14 فیصد، آلو 11 فیصد، گندم 9.76 فیصد, دال ماش 10 فیصد ، دال مسور 9 فیصد مہنگی ہوئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ماہ میں چائے 9 فیصد ، انڈے 8 فیصد اور خوردنی تیل 7.66 فیصد، آٹا 6.3 فیصد مہنگا ہوا ۔
ادارہ شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر بجلی 39.35 فیصد مہنگی ہوئی اور پیٹرول 7.35 فیصد مہنگا ہوا ۔
اگر ادارہ شماریات کے ایک سال کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ شہری علاقوں میں ایک سال میں دال مسور 92.4 فیصد، پیاز 89.4 فیصد، گھی 74 اور خوردنی تیل 72.5 فیصد فیصد، سفید چنے 67.4 فیصد، مرغی 59 فیصد مہنگی ہوئی۔ پاکستان شماریات بیورو کے مطابق ایک سال میں ملک کے شہری علاقوں میں گندم 45 فیصد ، دال چنا 43.2 فیصد ، سبزیاں اور پھل 40 فیصد اور دودھ 24.7 فیصد مہنگا ہوا
نان فوڈ انفلیشن میں شہری علاقوں میں ایک سال میں پٹرولیم مصنوعات 94.4 فیصد، بجلی کی قیمت میں 86.7 فیصد اضافہ ہوا۔
پاکستان شماریات بیورو کے مطابق ایک ماہ کے دوران ملک کے دیہی علاقوں میں مہنگائی کی ماہانہ شرح میں 4.17 فیصد اضافہ ہوا۔ دیہات میں ایک ماہ میں آلو 20 فیصد، سبزیاں 14.7 فیصد، دال چنا 15.5، دال مسور 9.6 فیصد، انڈے 9 ، دال ماش 8 فیصد، گندم 7 فیصد اور چاول 6.1فیصد مہنگے ہوئے۔۔۔
اگر دیہی علاقوں میں افراط زر کے ایک سال کےاعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ ایک سال میں دیہات میں پیاز 100 فیصد، دال مسور 90.4 فیصد، خوردنی تیل 82.7 فیصد، گھی 82.2 فیصد، چنے 74.4 فیصد، مرغی 60.8 فیصد، دال چنا 48.3 فیصد ، پھل 46 فیصد اور سبزیاں 39 فیصد مہنگی ہوئیں۔
عوام کا شکوہ ہے کہ مسلم لیگ نون اور اس کے اتحادیوں کی تجربہ کار حکومت بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام نظر آتی ہے اور آئے روز بڑھتی مہنگائی نے ان کی قوت خرید کو شدید متاثر کیا ہے۔