حکومت کا تمام لگژری آئٹمز کی درآمد سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے تمام امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر 400 سے 600 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت نے تمام لگژری آئٹمز کی امپورٹ کھول دی لیکن 400 سے 600 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گے، معشیت کے لیے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، وہ ہمارے آرمی چیف ہیں۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ نے بتایا کہ امپوٹڈ لگژری آئٹم کی درآمد پر پابندی ختم کر رہے ہیں، لگژری گاڑیوں اور الیکٹرونکس پر 400 سے 600 فیصد ٹیکس کردیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

ایلون مسک کے مذاق سے فٹ بال کلب مانچسٹریونائیٹڈ کو مالی بحران کا سامنا

رواں مالی سال کے پہلے ماہ جولائی میں موٹر سائیکلز کی فروخت میں 34 فیصد کمی

وزیر خزانہ نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے تاجروں کے لیے ٹیکس اسکیم لائیں گے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ صنعت کاروں کو مشینری کی درآمد کی جلد اجازت دی جائے گی۔ کل صنعت کاروں کے ساتھ میٹنگ کروں گا۔

وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ صنعت کاروں کو چھوٹی مشینری کی درآمد پر ابھی بھی پابندی نہیں ہے۔ جو صنعت کار مشینری درآمد کر کے مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں ان کیلئے ابھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ لگژری آئٹم پر ٹیکس کی شرح بڑھانے سے 14 ارب روپے تک کا ٹیکس ملے گا۔ درآمدی اشیا پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ آئی ایم ایف کی رضا مندی سے ہوا۔

انہوں نے کہا کہ یکم اکتوبر سے تاجروں پر فکس ٹیکس لائیں گے، سگریٹ اور تمباکو پر ٹیکس بڑھا رہے ہیں، تمباکو پر 10 روپے سیس، 380 روپے فی کلو کر رہے ہیں۔ 1000 درجہ اول سگریٹ پر  ٹیکس 5900 سے بڑھا کر 6500 اور درجہ دوم کے 1000 سگریٹ پر ٹیکس 1800 سے بڑھا کر 2050 روپے کر رہے ہیں۔ چار تمباکو کی کمپنیوں نے ٹریک اینڈ ٹریس میں آگئی ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیوب ویل کے پیٹر انجن پر ٹیکس ختم کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک ، صنعت کار اور تاجر حضرات مل کر طریقہ کار طے کریں گے، ستمبر کے آخر تک درآمدات کی حوصلہ شکنی چاہتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، آرمی چیف پاکستان کے آرمی چیف ہیں۔

متعلقہ تحاریر