آئی ایم ایف نے پاکستان کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کی منظوری دے دی

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف کے پروگرام کی بحالی ساری قوم کو مبارکباد دی ہے۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) بورڈ نے پیر کے روز پاکستان کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام (ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی پروگرام) (ای ایف ایف) کی بحالی کی منظوری دے دی۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1.7 بلین ڈالر کی ساتویں اور آٹھویں قسط کی منظوری دے دی ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے کے الیکٹرک کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

سبزیوں کی قیمتیں آسمان پر ، عوام وزیراعظم کی راہ تکنے لگے

وفاقی وزیر خزانہ نے مزید لکھا ہے کہ "الحمدللہ آئی ایم ایف بورڈ نے ہمارے قرض پروگرام کی بحالی کی منظوری دے دی ہے۔”

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل آگے بڑھتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ” بہت سے سخت فیصلے لینے اور پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔”

وزیر خزانہ کے ٹوئٹ سے چند منٹ قبل وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر تازہ ترین پیش رفت کا اعلان کیا تھا۔

احسن اقبال نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ” پی ٹی آئی کی غداری کے باوجود آئی ایم ایف نے پاکستان پروگرام کی منظوری دے دی!۔”

واضح رہے کہ 219 میں پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام میں داخل ہوا تھا ، تاہم معاہدے کو ٹریک پر نہ رکھنے پر آئی ایم ایف نے اپنا قرض پروگرام روک دیا تھا ، اور قرض کی صرف آدھی رقم ادا کی تھی۔ جس کے بعد پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہو گیا تھا۔

معاشی پریشانی کی شکار قوم کو آئی ایم ایف کی جانب سے آخری قسط فروری میں ملی تھی اور اگلی قسط معاہدے کی شرائط پر نظرثانی کے بعد مارچ میں ملنا تھا ، تاہم معزول وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے ملک کو بڑے پیمانے پر سبسڈی دے کر پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کی جس کی وجہ سے مالیاتی اہداف اور آئی ایم ایف کے پروگرام کو رود دیا تھا۔

تاہم، مخلوط حکومت کی مہینوں کی طویل کوششوں کے بعد – جو اپریل میں اقتدار میں آئی تھی – پاکستان نے تمام پیشگی شرائط پوری کرنے کے بعد جولائی میں واشنگٹن میں مقیم قرض دہندہ کے ساتھ عملے کی سطح کا معاہدہ کیا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے آج پیش رفت کا جائزہ لیا اور پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور قرض کی ساتویں اور آٹھویں قسط کی منظوری دے دی۔

معاہدے کے مطابق اب پاکستان کو اگلے چھ دنوں میں 1.17 بلین ڈالر قرض کی قسط ملنے کا امکان ہے۔ تاہم، عالمی مالیاتی ادارے نے ابھی تک قسط ریلیز کرنے کی تاریخ نہیں دی ہے۔

متعلقہ تحاریر