آئی ایم ایف کی شرح نمو میں کمی، مہنگائی میں اضافہ اور بیرونی قرض بڑھنے کی پیشگوئی

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں شرح نمو ساڑھے 3 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ گزشتہ مالی سال شرح نمو 6 فیصد تھی، مہنگائی اور بیرونی قرضے کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیشگوئی کی ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں شرح نمو ساڑھے 3 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران شرح نمو 6 فیصد تھی۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے مہنگائی کی سطح میں 20 فیصد اضافے کا بھی امکان ظاہر کیاگیا ہے۔

مشترکہ 7ویں اور 8ویں جائزے کی تازہ ترین منظوری کے بعد آئی ایم ایف نے گزشتہ جائزے میں اپنے تخمینوں میں نمایاں طور پر نظرثانی کرتے ہوئے پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 3.5 فیصد تک گرنے اور اوسط مہنگائی 20 فیصد تک بڑھنے کی پیش گوئی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف کی ڈیل پاکستانی عوام کیلئے کیوں بری خبر ہے؟

اس سے قبل پاکستان کی معیشت کی شرح نمو 5.97 فیصد تھی تاہم کمزورہوتے معاشی حالات اوربڑھتی ہوئی افراط زرکی وجہ سے آئی ایم ایف نے جی ڈی پی کی شرح نمو 3.5 فیصد کی پیش گوئی کی ہے۔ اس سے قبل آئی ایم ایف نے افراط زر کی شرح 7.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی ۔

آئی ایم ایف کےمطابق گزشتہ مالی سال کے کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ ڈھائی فیصد تھا جوکہ رواں مالی سال بڑھ کر4اعشاریہ 7 فیصد ہوجائے گا جبکہ بیرونی قرضے میں بھی اضافہ کیا جائے گا جوکہ مالی سال 2021،22 میں ساڑھے 35 فیصد تھے رواں مالی سال 37 فیصد ہوجائے گا ۔

آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان میں بیروزگاری میں 6 فیصد اضافےکا امکان ہے جبکہ اس دوران حکومتی اخراجات جی ڈی پی کا 17.1 فیصد رہ سکتےہیں۔

آئی ایم ایف اعلامیےمیں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر16ارب 22 کروڑ تک ہوسکتے ہیں جبکہ اس دوران پاکستان میں مہنگائی کی شرح 19.9 فیصد تک رہ سکتی ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق پاکستان ایک مشکل معاشی موڑ پرکھڑا ہے۔ پاکستان کو ملکی  سیاسی مسائل اور روس، یوکرین جنگ کی وجہ سے  نقصان پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روزعالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دی۔ آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کو تقریباً ایک ارب 17 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دی۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1.7 بلین ڈالر کی ساتویں اور آٹھویں قسط کی منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ تحاریر