اگست میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 27 فیصد کمی کے ساتھ 3.2 بلین ڈالر رہا
مفتاح اسماعیل کے ٹوئٹ کے مطابق "توانائی کی درآمدات 5 فیصد اضافے کے بعد 2 ارب ڈالر رہیں جبکہ نون انرجی درآمدات 21 فیصد کمی کے بعد 3.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگست میں ملک کا تجارتی خسارہ 27 فیصد سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 3.2 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اگست میں برآمدات اور ترسیلات زر کی مجموعی درآمدات سے کم رہی۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنا ہدف حاصل کرلیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
ایف بی آر کی تاجروں کو نئی ٹیکس اسکیم پر پیشگی مشاورت کی یقین دہانی
حکومت نے آئی ایم ایف کی خوشامد میں عوام کو پٹرول ریلیف سے محروم کردیا
وزیر خزانہ کے اشتراک کردہ اعدادوشمار کے مطابق، اگست میں درآمدات 13 فیصد سالانہ کم ہوکر 5.7 بلین ڈالر ہو رہ گئی ہیں۔
Per FBR imports in Aug were $5.7b ⬇️ 13% from last year. Energy imports were $2b (up 5%) & non-energy imports were $3.6b (⬇️ 21%). Exports were 2.5b up 13%. Trade deficit was $3.2b ⬇️ 27%. Remittance were $2.7b up 2%. Exports + remittance still shy of imports. But we’ll get there
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) September 1, 2022
مفتاح اسماعیل کے ٹوئٹ کے مطابق "توانائی کی درآمدات 5 فیصد اضافے کے بعد 2 ارب ڈالر رہیں جبکہ نون انرجی درآمدات 21 فیصد کمی کے بعد 3.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ درآمدات کی طرح برآمدات میں بھی سالانہ 13 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 2.5 ارب ڈالر ہو گئی ہیں ، جبکہ اگست میں ترسیلات زر 2 فیصد بڑھ کر 2.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔