وفاقی حکومت نے صارفین پر 95 ارب روپے کی بجلی گرانے کا پروگرام بنا لیا
بجلی صارفین سے اضافی وصولیاں اکتوبر ، نومبر اور دسمبر کے بلوں میں کی جائیں گی۔

حکومتوں نے ضرورت سے زیادہ بجلی کیوں لگائی ، مہنگے بجلی گھر کیوں بند رکھے ہوئے ہیں ، اس کی پاداش میں سزا عوام کو ملے گی ، بجلی صارفین سے 95 ارب روپے سے زیادہ کے کیپیسٹی چارجز وصول کیے جائیں گے۔
نیپرا نے بجلی کی کپیسٹی چارجز وصول کرنے کے لیے عوام پر 95 ارب روپے کا نقصان بجلی کے بلوں میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے اور اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے
اگست کے مہینے میں پاکستانیوں نے آر ڈی اے میں 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالر جمع کرائے
بھارتیوں نے لندن میں جائیداد خریدنے میں انگریزوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
نیپرا کی طرف سے 95 ارب کا بوجھ لادھنے کا گرین سگنل دے دیا گیا ہے۔ یوں بجلی صارفین کے لئے بری خبر ہے کہ اب بجلی 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی ہوگی۔
اضافہ 2021-22 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔ صارفین سے اکتوبر سے اضافی وصولیاں شروع کی جائیں گی۔ تین ماہ میں صارفین سے اضافی وصولیاں کی جائیں گی۔
نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی۔ اتھارٹی اعدادوشمار کا جائزہ لینے تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔
نیپرا اپنا فیصلہ نوٹیفکیشن کے لئے وفاقی حکومت کو بھجوائے گا۔ بجلی کمپنیوں نے کیپسٹی چارجز نقصانات کی مد میں 95 ارب 14 کروڑ روپے وصول کرنے کی درخواست کہ تھی۔
بجلی کمپنیاں تین ماہ میں صارفین کی جیبوں سے 95 ارب 14 کروڑ 80 لاکھ روپے نکالیں گی۔
اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی آئیسکو اپنے صارفین سے 8 ارب 72 کروڑ 90 لاکھ ، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی لیسکو 17 ارب 81 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کرے گی۔
گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی گیپکو 9 ارب 25 کروڑ 70 لاکھ ، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی فیسکو نے 11 ارب 62 کروڑ 40 لاکھ روپے وصول کرے گی۔
ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی میپکو صارفین 19 ارب 53 کروڑ، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی پیسکو والے 12 ارب اور 27 کروڑ 40 لاکھ روپے اضافی ادا کریں گے۔
حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی حیسکو 5 ارب 29 کروڑ 80 لاکھ ، کوئٹہ الیکٹرک کیسکو 3 ارب 16 کروڑ 30 لاکھ روپے اضافی وصول کرے گی۔
سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی سیپکو اپنے صارفین سے 2 ارب 99 کروڑ 50 لاکھ روپے وصول کرے گی۔
ٹرائیبل ایریاز الیکٹرک سپلائی کمپنی ٹیسکو صارفین تین ماہ میں 4 ارب ارب 46 کروڑ 10 لاکھ روپے ادا کریں گے۔
بجلی صارفین سے اضافی وصولیاں اکتوبر ، نومبر اور دسمبر کے بلوں میں کی جائیں گی۔
عوام حکومت کے اس فیصلے سے نالاں ہیں اور ان کا شکوہ ہے کہ بجلی گھر ان سے مشاورت سے نہیں لگائے جاتے ہیں لیکن ان کا بوجھ صارفین سے وصول کرنا ان کے بجلی کے ریٹ میں مزید 3 روپے 39 پیسے اضافہ کرے گا اور انہیں بجلی کے زیادہ بل ادا کرنا پڑیں گے۔