ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کی باعث آج بھی ڈالر مزید مہنگا ہوگیا

کاروباری ہفتے کے  چوتھے روزامریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ معمولی گراوٹ کے بعد 239 روپے 71 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 50 پیسے کی کمی دیکھی گئی، معاشی ماہرین نے ڈالر کی قدر میں کمی کو نا ممکن قرار دے دیا

کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی روپیہ کی قدر مستحکم نہیں پائی۔ آج بھی انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالرکی قیمت میں اضافہ ریکارڈ گیا گیا تاہم اوپن مارکیٹ ڈالر کی قدر میں معمولی کمی دیکھی گئی ۔

انٹر بینک کاروباری اوقات کار میں ایک موقع پر ایک ڈالر 240 کی سطح عبور کرگیا تاہم کاروباری کے اختتام پر   ایک ڈالر 239 روپے 71 پیسے کی سطح پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 50 پیسے کی کمی ہوئی ۔

یہ بھی پڑھیے

ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 18 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی منظوری دے دی

اسٹیٹ بینک کے مطابق امریکی ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپےکی قدر میں آج معمولی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ انٹربینک میں آج ڈالر 6 پیسے مہنگا ہوکر 239 روپے 71 پیسے پر بند ہوا۔

دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قد ر میں کمی دیکھی گئی۔ فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے سستا ہو کر 244.90 روپےکا ہوگیا۔

معاشی امور پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگاروں کے مطابق پاکستان میں معیشت اور مالیاتی شعبے کے ماہرین کے مطابق ڈالرکی قیمت میں اضافے کی مقامی کے ساتھ بین الاقوامی وجوہات بھی ہیں۔

معیشت دانوں نے کہا کہ ملک میں جاری مالیاتی بحران کے باعث آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کے باوجود  ڈالر کی بڑھتی قدر میں کمی نہیں آپارہی ہے ۔

ماہرین کے مطابق  ملک میں معاشی و سیاسی عدم استحکام، سیلابی صورتحال  اور دیگر وجوہات    کی بنا پر ڈالر کی قیمت میں   کمی کا کوئی امکان نہیں آ رہا ہے ۔

متعلقہ تحاریر