ایف بی آر کی فکس ٹیکس سے متعلق میٹنگ، تاجروں نے شکایتوں کے انبار لگادیئے

ایف بی آر کی آن لائن میٹنگ میں آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے عہدیداروں سمیت ملک بھرکے تاجروں نے شرکت کی اور اپنے مسائل ٹیکس حکام کے سامنے رکھیں ،تاجروں نے آفت زدہ قرار دیئے گئے اضلاع کے ٹیکس 2 سال کیلئے ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا

فیڈرل بورڈ آف ریونیوہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں فکس ٹیکس کے حوالے سے تاجروں کے ہمراہ ایک آن لائن میٹنگ کا اہتمام کیا جس میں سکھر کے تاجر بھی شریک ہوئے ۔

ایف بی آر ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں فکس ٹیکس کے معاملے پر تاجروں کے ہمراہ آن لائن میٹنگ کا اہتمام کیا گیاجس میں تاجروں کو فکس ٹیکس کے حوالے سے مطمئن کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے

ڈالر کی قدر میں آج پھر کمی، انٹربینک میں 232 روپے 12 پیسے کا ہوگیا

ایف بی آر کی آن لائن میٹنگ میں آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹریز کے عہدیداروں  جنید شیخ، ذاکر بندھانی، چوہدری نوید آرائیں، تاجروں اور دکانداروں نے بھی شمولیت کی۔

آن لائن میٹنگ میں ایف بی آر حکام نے تاجروں کو فکسڈ ٹیکس کے حوالے سے مطمئن کرنے کی کوشش کی اور تاجروں کے سوالات کے جواب بھی دیئے ۔

اجلاس میں تاجروں نے کہا کہ تاجر طبقہ ملک کی موجودہ معاشی ابتر صورتحال کی وجہ سے انتہائی مشکل ماحول میں کاروبار کررہا ہے ۔

ٹیکس حکام کو آگاہ کیا گیا کہ بے انتہا مہنگائی کی وجہ سے آمدن اور اخراجات میں توازن نہیں ہوپارہا۔ مہنگائی نے منافع کی شرح بہت کم کردی ہے ۔

تاجروں کا کہنا تھا کہ مہنگائی  کی وجہ سے ملازمین  کو تنخواہیں بھی ادا کرنا مشکل ہوچکا ہے ۔ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بہت متاثر ہوئی ہیں۔

تاجروں نے بتایا کہ پہلے ہی مختلف ٹیکس ادا کررہے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ ٹیکس، صوبائی ٹیکس، وفاقی ٹیکس سمیت متعدد ٹیکس  کے ساتھ یہ فکسڈ ٹیکس مزید تباہی  لائے  گا ۔

انہوں نے کہاکہ آفت زدہ قرار دیئے گئے اضلاع کے ٹیکس 2 سال کیلئے ختم کیے جائیں۔ آفت زدہ ضلع میں سکھر بھی شامل ہے 2ماہ کے بجلی گیس ٹیلیفون اور پانی کے بل معاف کئے جائیں۔

متعلقہ تحاریر