عالمی مالیاتی اداروں سے مزید امداد کی خبروں سے ڈالر مزید نیچے آگیا

کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹربینک مارکیٹ میں کاروبارکے آغاز سے ہی ڈالر کی قیمت میں گراوٹ جاری رہی جہاں ایک ڈالر 2 روپے 19 پیسے کی کمی سے 221 روپے 94 پیسے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی کرنسی ساڑھے تین روپے سستی ہوئی

پاکستانی روپے کے مقابلے میں آج دسویں روز بھی امریکی کرنسی  کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی۔ انٹر بینک میں ایک ڈالر 2 روپے 19 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ساڑھے تین روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔

آئی ایم ایف  اور عالمی بینک  سے مزید امداد کی خبروں اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے سیلاب سے نمٹنے کیلئے 2 اعشاریہ 5 ارب ڈالر کی منظوری کے بعد روپے  کی قدر میں اضافے کا رجحان رہا ۔

یہ بھی پڑھیے

اسحاق ڈار نے گھمبیر مسائل کا شکار اپٹما کو اشتہار کی اشاعت سے روک دیا  

اسٹیٹ بینک کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے روز انٹر بینک میں ڈالرکی قیمت میں2 روپے 19 پیسے کی کمی ہوئی جس کے بعد ایک ڈالر221 روپے 94 پیسے کی سطح پر آگیا ہے ۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبارکے آغاز سے ہی ڈالر کی قیمت میں گراوٹ جاری رہی، ایک موقع پر یو ایس ڈالر221 روپے 40 پیسے تک آگیا تھا تاہم اختتامی لمحات میں  55 پیسے قدر بڑھ گئی ۔

دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر شدید دباؤ کا شکار رہا۔ فاریکس ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق  ڈالر ساڑھے تین روپے کم ہوکر 223 روپے 50 پیسے کا ہوگیا ہے

معاشی تجزیہ نگاروں نے کہا کہ نئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے ڈالر پرائس مانیٹرنگ  کی وجہ سے فارن کرنسی ایکسچینج میں سٹے باز انتہائی محتاط ہوگئے ہیں جس کے باعث امریکی کرنسی دباؤ میں آچکی ہے ۔

متعلقہ تحاریر