نیلم جہلم سرچارج: حکومت نے عوام کو 5 ارب روپے سے زائد کا چونا لگا دیا

اڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کی ہدایت اور فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وصولیاں کی گئیں۔

نیلم جہلم سرچارج عوام کے لیے درد سر بن گیا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں عوام کے 5 ارب روپے ہڑپ کر گئیں۔

اڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سالانہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ نیلم جہلم سرچارج کی مد میں اربوں روپے کی بلاجواز وصولیوں کی گئی ہیں۔ بجلی صارفین سے 5 ارب 81 کروڑ 63 لاکھ روپے اضافی بٹور لئے گئے۔

یہ بھی پڑھیے

ترسیلات زر میں سالانہ بنیاد پر 12.3فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 10.5فیصد کمی

ترسیلات زر میں سالانہ بنیاد پر 12.3فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 10.5فیصد کمی

آڈٹ کی دستاویز کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کی ہدایت اور فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وصولیاں کی گئیں۔

ای سی سی کی ہدایت کے بعد بھی اضافی وصولیاں واپس نہیں کی گئیں ۔ اضافی وصولی 18 دسمبر 2018 سے 30 جون 2021 تک کی گئی۔

دستاویز کے مطابق حیدرآباد الیکٹرک حیسکو نے ایک ارب 21 کروڑ 46 لاکھ روپے کی اضافی وصولیاں کیں۔

دستاویز کے مطابق ملتان الیکٹرک میپکو نے ایک ارب 42 کروڑ 10 لاکھ روپے اضافی وصول کیے۔

دستاویز کے مطابق پشاور الیکٹریک پیسکو نے عوام سے ایک ارب 80 کروڑ 84 لاکھ روپے اضافی وصول کیے۔

دستاویز کے مطابق کوئٹہ الیکٹرک کیسکو نے 79 کروڑ 22 لاکھ روپے کی اضافی وصولیاں کیں۔

دستاویز کے مطابق سکھر الیکٹرک سیپکو نے صارفین سے 58 کروڑ روپے اضافی وصول کئے۔

عوام نیلم جہلم سرچارج سے پہلے ہی تنگ تھے اور ایسے حکومتی فیصلوں کی نفی کرتے ہوئے ان سے اضافی وصولیاں کی گئیں اور اربوں روپے بٹورے گئے۔

متعلقہ تحاریر