سیلاب سے پاکستان میں 30 ارب ڈالر سے زائد کے نقصانات ہوئے، رپورٹ جاری

وزارت منصوبہ بندی اور پلاننگ کی رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث 1 کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد میں مزید غربت بڑھی۔

وزارت منصوبہ بندی اور پلاننگ نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر باقاعدہ رپورٹ جاری کردی ہے۔

وزارت منصوبہ بندی اور پلاننگ کی جانب سے سیلاب کے نقصانات کی پہلی باضابطہ سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جبکہ 43 لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی حکومت نے مالی سال کے پہلے 105 دنوں بینکوں سے بھاری قرضے وصول کیے

ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کے فنڈز جاری کردیئے

وزارت منصوبہ بندی کی رپورٹ سیلاب کے باعث 14 ارب 90 کروڑ ڈالر کا مختلف سیکٹر کو نقصان پہنچا۔

رپورٹ کے مطابق سیلاب کے بعد ریکوری و بحالی کیلئے 16 ارب 26 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔

سیلاب کے باعث 15 ارب 23 کروڑ ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا۔

وزارت منصوبہ بندی کے مطابق سیلاب کے باعث خوراک سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کی رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث 1 کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد میں مزید غربت بڑھی۔

سیلاب کے باعث 76 لاکھ افراد کو غذائی اجناس کی کمی کا خدشہ ہے۔ سیلاب کے باعث 1 کروڑ 70 لاکھ خواتین اور بچوں میں بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کی رپورٹ سیلاب کے باعث 43 لاکھ افراد بےروزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

سندھ میں ریکوری و بحالی کیلئے 1688 ارب، بلوچستان کو 491 ارب روپے کی ضرورت ہے۔

سیلاب سے ریکوری کیلئے خیبر پختونخوا کو 168 ارب اور پنجاب کیلئے 160 ارب روپے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ سے واضح ہوچکا ہے کہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر سندھ ہوا ہے اور یہاں ابھی تک لوگوں کے گھروں کے باہر پانی کھڑا ہے۔

متعلقہ تحاریر