حکومت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے آگے ڈھیر، عوام کو ریلیف دینے سے انکار

وفاقی وزارت خزانہ نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں 2 روپے 32 پیسے اضافہ کرکے مارجن 6 روپے کردیا۔

حکومت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے سامنے بچھ گئی، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے پٹرول اور ڈیزل پر منافع کا مارجن 6 روپے لٹر کردیا گیا، مارجن میں 2 روپے 32 پیسے کا اضافہ کردیا۔

مسلم لیگ نون اور اس کے اتحادیوں کی حکومت ملک کے طاقتور طبقات کے لیے مسلسل ریلیف کے اقدامات کر رہی ہے اور اب آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے وفاقی حکومت نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے مارجن میں 63 فیصد سے زیادہ کا اضافہ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مالیاتی خسارہ بے قابو، رو پیہ قدر کھوبیٹھا، برآمدات بڑھ گئیں، درآمدات میں کمی

سوئی ناردرن کے صنعتی صارفین کو یکم نومبر سے گیس کی فراہمی 3 ماہ کیلیے بند

نیوز 360 کو موصول ہونے والی دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے پٹرول اور ڈیزل پر منافع  کے مارجن میں اضافے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

دستاویز کے مطابق پٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا مارجن 3 روپے  38 پیسے فی لٹر سے بڑھا کر 6 روپے کردیا ہے۔ یوں پٹرول پر مارجن میں 2 روپے 32 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی شرح میں 63.04 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دستاویز کے اعدادوشمار کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے ڈیزل کے مارجن میں بھی نوازشات کردی گئی ہیں۔

ڈیزل پر فی لٹر منافع کا مارجن 3 روپے 68 پیسے فی لٹر سے بڑھا کر 6 روپے فی لٹر کردیا ہے۔ اس طرح ڈیزل پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے فی لٹر منافع کا مارجن 2 روپے 32 پیسے فی لٹر بڑھا دیا ہے اور اس شرح میں بھی 63.04 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لیے مارجن میں اضافے کا اطلاق حکومت پاکستان اپنی مالیاتی گنجائش دیکھ کر کرے گی۔

واضح رہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے حکومت سے پٹرول اور ڈیزل پر فی لٹر منافع کا مارجن 8 روپے 85 پیسے فی لٹر مانگا تھا۔

حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مطالبے کی نسبت 2 روپے 85 پیسے فی لٹر کم اضافہ کیا ہے تاہم پھر بھی اس میں 63 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوگیا ہے۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا موقف ہے کہ ملک میں کاروبار لاگت مسلسل بڑھ رہی ہے اور اسی لیے 8 روپے 85 پیسے فی لٹر کا مارجن طلب کیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر