اسحاق ڈار کے دعوے دعوے ہی رہ گئے ، حکومت چین سے خالی ہاتھ واپس لوٹ آئی

وفاقی وزیر خزانہ نے اپنے کراچی دورے کے موقع پر بزنس کمیونٹی اور سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کرانی تھی کہ وہ چین سے 6.3 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کروا لیں گے، تاہم مشترکہ اعلامیے میں اس کا کوئی ذکر نہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ چین، پاکستان نے چین سے  6.3 ارب ڈالر کی سپورٹ کے لیے گیند چین کے کورٹ میں ڈال دی،  چین پاکستان کی درخواست پر غور کرے گا، تاہم حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ ریلوے کے اہم منصوبے ایم ایل ون اور  کراچی سرکلر ریلوے کے پراجیکٹ پر چین نے گرین سگنل دے دیا۔

ڈالر کو ترستی پاکستان معیشت کو سنبھالنے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف نے دورہ چین کے دوران چینی حکام سے  6.3 ارب ڈالر کی سپورٹ کے لیے باضابطہ درخواست دے دی ہے لیکن چین کی جانب سے اس بارے میں ابھی تک کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیے

سیاسی عدم استحکام کے باعث کاروباری شعبہ شدید مایوسی کاشکار ہے،گیلپ سروے

ملک میں مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیادوں پر 26.56 تک پہنچ گئی

ملک کے مقتدر معاشی حلقوں کا کہنا ہے کہ 6.3 ارب ڈالر کی سپورٹ کے  سلسلے میں پاکستان اور چین کے معاملات خفیہ رکھے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں ابھی گفتگو ابتدائی مراحل میں ہے۔

پاکستان چین سے 6.3 ارب ڈالر کی رقم کو رول اوور کرانے کے لیے بے تاب ہے اور اسی رقم کے ذریعے پاکستان کے لیے بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں کمی آنی ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ دنوں دورہ کراچی میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے اہم ملاقاتوں میں 6.3 ارب ڈالر کی چین کی سپورٹ کا ذکر فخریہ انداز میں کرتے رہے ہیں۔ اسی وجہ سے 6.3 ارب ڈالر کی سپورٹ کی خبر نے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی ہوئی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے موقع پر جاری کردہ 47 نکاتی اعلامیے میں 6.3 ارب ڈالر کی سپورٹ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

ملک کے مقتدر معاشی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس سپورٹ کو حقیقت کا روپ دھار میں وقت لگے گا اور اس وقت تک یہ معاملات دوطرفہ طور پر خفیہ رکھے جائیں گے۔

وزارت خارجہ نے  وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ جس کے مطابق چین پاکستان میں ریلوے کے سب سے بڑے منصوبے ایم ایل ون کو سی پیک کے پراجیکٹ میں شامل کرنے پر راضی ہوگیا ہے۔ اس منصوبے کی ابتدائی لاگت میں بھی 33 فیصد اضافہ کردیا ہے اور منصوبے کی لاگت 6.8 ارب ڈالر سے بڑھ کر 9.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

وزیراعظم کے دورہ چین میں کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے پر بھی عملدرآمد کے لیے اصولی اتفاق ہوگیا ہے۔ اس منصوبے کی لاگت 292 ارب روپے ہے۔

وزارت خارجہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کا پہلا سرکاری دورہ تھا۔

چین کے دورے میں وزیراعظم شہباز شریف کی چینی صدر، وزیر اعظم چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی صدر شی جن پنگ کو تیسری مرتبہ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ پاکستان اور چین کا وزیر خارجہ کے اسٹریٹجک ڈائیلاگ پر اطمینان کا اظہار ، آئندہ اجلاس جلد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستان اور چین نے اسٹریٹیجک پارٹنرشپ مزید بڑھانے ، ترجمانوں کے ڈائیلاگ اور ہتھیاروں کے کنٹرول پر بھی اتفاق کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ون بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے 20ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے کامیاب اختتام پر مبارکباد پیش کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کی ترقی، خوشحالی پر چینی قیادت کے مرکزی کردار کو سراہا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی و اقتصادی ترقی میں چین کی کامیابیوں، چینی قیادت میں عالمی حکمرانی کے فلسفے کی تعریف کی۔

چینی رہنماؤں نے پاک چین دوستی کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی دیرینہ وابستگی کو سراہا۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نے پاک چین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کرنے اور تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستان اور چین نے دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی صورتحال اور بین الاقوامی سیاسی منظر نامے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان اور چین نے ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجز کے درمیان چین پاکستان آل ویدر اسٹریٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

ملاقاتوں میں روایتی گرمجوشی، باہمی اسٹریٹجک اعتماد اور مشترکہ خیالات کا اظہار کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق چین اور پاکستان کے درمیان قریبی اسٹریٹجک تعلقات اور گہری دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے۔

پاک چین دوستی دونوں ممالک کے عوام کا تاریخی انتخاب ہے۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق چین کا عزم ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ہمیشہ اپنی خارجہ پالیسی میں اولین ترجیح دی جائے گی۔

پاکستان کے مطابق پاک چین تعلقات خارجہ پالیسی کی بنیاد ہیں اور عوام پاک چین دوستی کی حمایت کرتے ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر اپنی باہمی حمایت کا اعادہ کیا۔

پاکستان نے تائیوان، بحیرہ جنوبی چین، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت کے مسائل پر ون چائنا پالیسی کی حمایت کا اظہار کیا۔

چین نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، سلامتی، سماجی و اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے حمایت کا اعادہ کیا۔

چین نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

اعلامیہ کے مطابق  وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کے لیے چین کی طرف سے بروقت امداد کو سراہا۔

قدرتی آفات پر امدادی سامان کی فراہمی، متاثرین کے لیے چینی ماہرین کی خدمات قابل تعریف ہیں ، پاکستان نے آفات کے بعد کی تعمیر نو اور بحالی میں مدد پر چین کا شکریہ ادا کیا۔

چین کی جانب سے متاثرین کی امداد دونوں ممالک میں  آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کا واضح عکاس تھا۔

اعلامیے کے مطابق چین نے سی پیک کے تحت کنجراب پورٹ کی اپ گریڈیشن اور اس کے ذریعے تجارت کو آسان بنانے کے لیے باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر