وزیر خزانہ اسحاق ڈار ایس ای سی پی میں بڑی تبدیلی کے خواہاں

اسحاق ڈار نے دورہ امریکا سے قبل ظفر حجازی سے ملاقات کی تھی اور وہ اُنہیں ایس ای سی پی کے پالیسی بورڈ میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) پر مکمل کنٹرول کے لیے ہاتھ پیر مارنے لگے، ایس ای سی پی میں ظفر حجازی لابی کو شامل کرنے کے لیے کوششیں تیز، چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان کو ہٹانے کے لیے بھی حکومتی کوششیں جاری، تاحال کوئی بڑی کامیابی نہ ملی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں شروع کردی ہیں۔

ملک کے مقتدر معاشی حلقوں کا کہنا ہے کہ  وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خاص راز دار اور شریف کے خاندان کے اثاثوں کی چھان بین کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے اہم ترین کردار ظفر حجازی کے لیے اسحاق ڈار ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کی صنعتوں کا 15 نومبر سے گیس بندش پر بڑے پیمانے پر چھانٹیوں کا انتباہ

اکتوبرمیں گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں 15فیصد کمی

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دورہ امریکا سے قبل ظفر حجازی سے ملاقات بھی کی ہے اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، ظفر حجازی کو ایس ای سی پی کے پالیسی بورڈ میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔

سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کا پالیسی بورڈ 16 نومبر کو تحلیل ہو رہا ہے اور اس میں نجی شعبے کے ممبر محمود مانڈوی والا جو چیئرمین پالیسی بورڈ بھی ہیں بدستور ممبر رہیں گے ، تاہم اس بات کا امکان ہے کہ ظفر حجازی کو پالیسی بورڈ میں شامل کیا جائے  اور انہیں چیئرمین پالیسی بورڈ بھی بنایا جائے۔

واضح رہے کہ ایس ای سی پی کے پالیسی بورڈ سے نجی شعبہ کے اہم ترین ممبر اسد علی شاہ ایک ماہ پہلے ہی استعفیٰ دے چکے ہیں جبکہ دیگر نجی شعبہ کے ممبران میں خالد مرزا، عدنان آفریدی اور وقار السلام شامل ہیں۔

سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کا ایک المیہ یہ بھی ہے کہ اس کے 5 کمشنرمیں سے 2 ممبران مارچ اور اپریل  2021 میں ریٹائر ہوچکے ہیں۔

مارچ 2021 میں شوکت حسین اور اپریل 2021 میں جوذب علی ریٹائر ہوگئے تھے۔

اپریل 2021 سے ایس ای سی پی محض 5 سے 2 کمشنرز کے بل بوتے پر تمام امور چلا رہا ہے۔

وزارت خزانہ نئے پالیسی بورڈ ممبران اور دیگر ایس ای سی پی کے کمشنرز کی تعینات کے حوالے سے اب تک وزیر خزانہ کی پالیسی لاعلم ہے۔

واضح رہے کہ  اسحاق ڈار کا وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے مسلم لیگ نون اور اس کی اتحادی حکومت کے وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل  نے چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان پر مکمل اعتماد کیا ہوا تھا اور انہیں کام کرنے کا بھرپور موقع فراہم کیا ہوا۔

واضح رہے کہ عامر احمد خان کو سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے دسمبر 2021 میں بطور چیئرمین عہدے میں توسیع دی تھی۔

متعلقہ تحاریر