کاروباری ہفتے کے دوسرے روز ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید کمی
اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی ) کے مطابق آج انٹربینک میں ایک ڈالر 22 پیسے مہنگا ہوکر221 روپے91 پیسے کی سطح پر آگیاہے۔ گزشتہ روز بھی ڈالرکی قدر میں اضافہ ہوا تھا، گورنراسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کی لیکویڈیٹی کی کمی کے بارے میں فکر کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے
کاروباری ہفتے کے دوسرے روز کرنسی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں کمی کا رجحان رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں صفر اعشاریہ 10 فیصد کمی ہوئی۔
کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے دباؤ کا شکار رہا۔ پاکستانی روپے نے منگل کے روز مسلسل خسارے کا سامنا کیا۔ انٹر بینک میں ڈالر 22 پیسے مزید مہنگا ہوگیا ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ 374 پوائنٹس اضافے سے 65 فیصد ہوگیا
اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی ) کے مطابق آج انٹر بینک میں ایک ڈالر 22 پیسے مہنگا ہوکر221 روپے 91 پیسے کی سطح پرآگیا ہے۔ گزشتہ روز بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا تھا ۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/o4tZuTWJVd pic.twitter.com/ayVWEYAp0M
— SBP (@StateBank_Pak) November 15, 2022
معاشی ماہرین نے روپے کی قدر میں کمی کی وجہ زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر اور بڑھتے ہوئے درآمدی بل کو قرار دیا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک کے سربراہ نے زرمبادلہ کے ذخائر کا کافی قرار دیا ہے ۔
گورنراسٹیٹ بینک پاکستان جمیل احمد نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مرکزی بینک کے پاس غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا کافی ذخیرہ ہے۔ لیٹر آف کریڈٹ (LC) کیسز اس ہفتے تک کلیئر ہو جائیں گے۔
گورنراسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کی لیکویڈیٹی کی کمی کے بارے میں فکر کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ ہمارے ذخائر 7.9 بلین ڈالر سے زیادہ ہیں۔ وہ کسی بھی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔
یاد رہے کہ 4 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 956 ملین ڈالر کی کمی ہوئی جبکہ کمرشل بینکس کے ذخائر میں 2 ملین ڈالرز کی کمی ہوئی تھی ۔