ای سی سی کی آئی پی پیز کو 93 ارب روپے ادائیگی کی منظوری
واضح رہے کہ اس سال مارچ میں 180 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی تھی اور اس سلسلے میں 93 ارب روپے کی رقم باقی تھی جو اب ادا کی جا رہی ہے۔

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے، حکومت کو بجلی گھروں کو 93 ارب کی ادائیگی کا خیال آگیا، 93 ارب روپے بھی تین اقساط میں ادا کیے جائیں گے۔
فنڈز کو ترستے بجلی گھروں کی سن لی گئی، وفاقی حکومت نے بجلی گھروں کےلیے 93 ارب 43 کروڑ روپے کے واجبات ادا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بجلی گھروں کے لیے 93 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس سلسلے میں یہ ادائیگیاں تین قسطوں میں ہوں گی اور ہر قسط میں 31 ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے
مصدق ملک کی زیرقیادت پاکستانی وفد سستا تیل اور گیس خریدنے روس پہنچ گیا
لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرات کا انکشاف کردیا
بجلی گھروں کے لیے جاری ہونے والے 93 ارب 43 کروڑ روپے میں 43 ارب 69 کروڑ روپے سرکاری بجلی گھروں کی ادائیگی پر خرچ ہوں گے جس میں پاکستان اٹامک انرجی کے بجلی گھر بھی شامل ہیں۔
ای سی سی کے مطابق 33 ارب 63 کروڑ روپے واپڈا کے زیر انتظام چلنے والے بجلی گھروں کو دیئے جائیں گے جبکہ 16 ارب 37 کروڑ روپے کی رقم نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی (این پی پی ایم پی سی ایل) کو دیئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سال مارچ میں 180 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی تھی اور اس سلسلے میں 93 ارب روپے کی رقم باقی تھی جو اب ادا کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سال اگست تک سرکاری بجلی گھروں کے واجبات 756 ارب روپے تک جا پہنچے تھے اور یہی عدم ادائیگیاں ملک میں 2514 ارب روپے سے زائد کے سرکلر ڈیٹ کی وجہ ہیں۔