وفاقی حکومت کے قرضوں میں ریکارڈ اضافہ، قرض 50 ارب سے زائد ہوگیا

اسٹیٹ بینک پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر2021 کے مقابلے میں نومبر2022 حکومتی قرضوں میں24 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال 40.9 ٹریلین روپے کا قرضہ نومبر 2022 میں  50.9 ٹریلین ہوگیا ہے

وفاقی حکومت کا قرضہ 9.95 ٹریلین روپے کا اضافہ سے50.9 ٹریلین ہوگیا جبکہ گزشتہ سال نومبر میں 40.9 ٹریلین روپے تھا۔ ایک سال کے دوران مرکزی حکومت کے قرضوں میں 24 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے ۔

اسٹیٹ بینک پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر2021 کے مقابلے میں نومبر 2022 حکومتی قرضوں میں 24 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔  گزشتہ سال 40.9 ٹریلین روپے کا قرضہ نومبر 2022 میں  50.9 ٹریلین ہوگیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ملک کی دوسری بڑی یوریا کمپنی "اگریٹیک” کا اپنے پلانٹ بند کرنے کا اعلان

اسٹیٹ بینک کے مطابق 30 نومبر 2021 تک قرض 40.9 ٹریلین روپے رہا، جو ماہانہ 1.5 فیصد بڑھ گیا ہے۔ اکتوبر2022 میں قرضہ 50.1 ٹریلین روپے تھا جبکہ جون 2022 کے آخر تک یہ 47.784 ٹریلین روپے تھا۔

اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق طویل مدتی قرض نومبر 2022 میں بڑھ کر 26 ٹریلین روپے ہوگیا جوکہ ایک سال پہلے 21 ٹریلین روپے تھا جبکہ  مختصر مدت کا قرضہ 6.8 ٹریلین روپے تھا جو نومبر 2021 کے آخر تک 5.8 ٹریلین روپے  ہوگیا ۔

اسٹیٹ بینک پاکستان  کے مطابق بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے قرض کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور بیرونی فنانسنگ کی کمی عوامی قرضوں میں اضافے کا باعث بنی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ ڈالر کے مقابلے روپے کی گراوٹ غیر ملکی قرضوں کے اخراجات کو متاثر کرتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق شرح سود میں اضافے سے مقامی قرضے لینے کی لاگت بھی بڑھ جاتی ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں نے کہا کہ ملک کو مالیاتی خسارے کا سامنا ہے جس سے حکومت کی قرض لینے کی ضروریات میں  مزید اضافہ ہو سکتا ہے جس سے حکومتی قرضہ جات میں مزید اضافہ دیکھنے میں آئے گا ۔

متعلقہ تحاریر