پی بی سی کا حکومت کو عالمی برادری سے قرضوں پر عائد سود کی معافی کا مشورہ

پاکستان بزنس کونسل(پی بی سی ) نے حکومت پاکستان کو عالمی برادری اور مالیاتی اداروں کی جانب سے فراہم کیے گئے قرضوں پر عائد سود کی معافی کی درخواست سمیت متعدد تجاویز دی گئیں ہیں جس میں پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے اور سیلز ٹیکس عائد کرنا بھی شامل ہے ، پی بی سی نے این ایف سی پر دوبارہ مذاکرات کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے

پاکستان بزس کونسل (پی بی سی ) نے حکومت پاکستان کو عالمی برادری اور مالیاتی  اداروں  کی جانب سے فراہم کیے گئے قرضوں پر عائد سود کی معافی کی درخواست دینے کا مشورہ دے دیا ہے ۔

پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) نےکہا ہے کہ پاکستان کو چین، پیرس کلب، اور دو طرفہ اور کثیر جہتی قرض دہندگان کی جانب سے فراہم کیے گئے قرض پر  عائد سود کی معافی درخواست کرنی چاہیے ۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی حکومت کے قرضوں میں ریکارڈ اضافہ، قرض 50 ارب سے زائد ہوگیا

پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی ) نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مالی وسائل مختص کرنے والے فارمولے ساتویں  قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ (این ایف سی ) پر دوبارہ مذاکرات کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔

پی بی سی کے مطابق موجودہ کمیشن ایوارڈ  کا زیادہ فائدہ صوبے کو مل رہا ہے جس سے مرکزی حکومت کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ قرض کی ادائیگی اور دفاعی خرچ کے بعد وسائل انتہائی کم ہوجاتے ہیں۔

پاکستان بزنس کونسل نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیویز بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پی بی سی نے کہا کہ لیوی 33 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 50 روپے کی جائے اس سے 6 ماہ میں 80 ارب روپے کی آمدن ہوگی

پی بی سی نے حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات پر 10 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا بھی مطالبہ کیا جبکہ ایندھن کی درآمد میں کمی کیلئے  گاڑیوں کے روزانہ استعمال کو بند کرنے کی تجویز بھی دی ہے ۔

وفاقی حکومت کو اپنی تجاویز میں  پی بی سی نے کہا ہے کہ آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے  پر توجہ دی جائے جبکہ ہفتے میں 4 دن گھرسے کام (ورک فرام ہوم ) کرنے احکامات جاری کیے جائیں اس سے بجلی کی بچت ہوگی ۔

متعلقہ تحاریر