بین الاقوامی بینکوں کو 1.2 ارب ڈالرز کی ادائیگی، اسحاق ڈار کا قوم سے سنگین دھوکہ

نیوز 360 کو وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایمریٹس این بی ڈی اور دبئی اسلامک بینک کو کی جانے والی 1.2 ارب ڈالرز کی ادائیگی پاکستانیوں کے بینک اکاؤنٹس کی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گزشتہ روز ایمریٹس این بی ڈی کو 600 ملین ڈالرز جبکہ دبئی اسلامک بینک کو 420 ملین ڈالرز کی ادائیگی کی جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوکر ساڑھے چار ارب ڈالرز کی سطح  پر آگئے۔ نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی بینکوں کو ادائیگی کرکے وزارت خزانہ نے قوم کی امانت میں خیانت کی ہے ، کیونکہ بین الاقوامی بینکوں کو ادائیگی پاکستانی قوم کے ڈیپازٹ کیے گئے ڈالرز سے کی گئی ہے۔

بین الاقوامی بینکوں کو ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 9 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے چار ارب ڈالر کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں ، جوکہ صرف 25 روز کے درآمدی بلز ادا کرنے کے قابل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف کا وفد جنیوا کانفرنس کے موقع پر اسحاق ڈار سے ملاقات کرے گا، ترجمان

پی بی سی کا حکومت کو عالمی برادری سے قرضوں پر عائد سود کی معافی کا مشورہ

گذشتہ دنوں کے ایس بی پی کے جاری کردہ اعدادوشمار کے میں بتایا گیا کہ "مرکزی بینک کے پاس سعودی عرب اور چائینہ کی جانب سے 3 ، 3 ارب ڈالرز ڈیپازٹ کیے گئے تھے جن کی مدت واپسی میں توسیع کردی گئی ہے۔”

ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ "مذکورہ ڈیپازٹ شدہ رقم دو طرفہ لین دین کے تناظر میں رکھی جاتی ہے تاہم اس کا استعمال ممنوع ہوتا ہے۔”

نیوز 360 نے ذرائع سے سوال کیا کہ پھر یہ 1.2 ارب ڈالرز کی ادائیگی کیسے کی گئی۔؟ ذرائع نے چونکا دینے والا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ادائیگی آپ کے اور میرے پیسوں سے کی گئی ہے۔ یعنی جو ڈالرز پاکستانیوں نے بزنس کی غرض سے بینکوں میں ڈیپازٹ کیے ہوتے ہیں ، ان میں سے ادائیگی کی گئی ہے۔

نیوز 360 کو ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت خزانہ اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قوم کی امانت میں خیانت کی ہے۔ کیونکہ انہیں ڈالرز کی انویسٹمنٹ سے جو پروفٹ حاصل ہوتا ہے اسی میں سے بینکوں کے صارفین کو ادائیگی کی جاتی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کے حکومت سنبھالتے وقت اسٹیٹ بینک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب 850 کروڑ ڈالر تھے جوکہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران 6 ارب 35 کروڑ ڈالر کی کمی کا شکار ہوگئے ہیں۔

بینکنگ ذرائع نے بتایا کہ سال نو کے پہلے ماہ جنوری میں کسی جانب سے ملک میں ڈالر کی آمد متوقع نہیں ہے اورمرکزی بینک کے موجود زرمبادلہ کے ذخائر صرف 25 روز کی درآمدی بل ادا کرنے کے قابل رہ گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر