احسن اقبال نے ڈالر اکاؤنٹس فریز کرنے کے ممکنہ اقدام کو مسترد کردیا

پاکستان میں ماضی میں بھی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے ذخائر کو ملاکر ہی بیان کیے جاتے  رہے ہیں، وفاقی وزیر

وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے حالیہ غیر ذمے دارانہ بیان کے بعد ممکنہ طور پر ڈالر اکاؤنٹس فریز کرنے سے متعلق افواہوں کو سختی سے مسترد کردیا۔

وزیرخزانہ نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کے پاس 4ارب ڈالر نہیں  بلکہ 10 ارب ڈالر موجود ہیں، کمرشل بینکوں میں موجود 6 ارب ڈالر بھی پاکستان کی ہی ملکیت ہیں۔وزیرخزانہ کےاس بیان کے بعد ڈالر اکاؤنٹ رکھنے والے صارفین مین سراسیمگی پھیل گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف کے مطالبات اسحاق ڈار کے لیے انتہائی کڑوی گولی بن گئے

آئی ایم ایف کے قرض کے باوجود پاکستان پر ڈیفالٹ کی تلوار لٹکتی رہے گی

وفاقی وزیر احسن اقبال نے جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ  ”ہمیں کسی قسم کی افواہیں نہیں پھیلانی چاہئیں، اس قسم کی افواہوں سے ملکی معیشت مزید گرداب میں آتی ہے“۔

احسن اقبال نے کہاکہ”پاکستان میں ماضی میں بھی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے ذخائر کو ملاکر ہی بیان کیے جاتے  رہے ہیں،انہوں نے صرف ایک حقیقت بیان کی ہے کہ پاکستان میں کتنے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں، نہ حکومت کسی کے ذاتی پیسے کو ہاتھ لگائے گی، نہ پاکستان پر کوئی ڈیفالٹ کا خطرہ ہے، نہ کوئی ایسی افراتفری پھیلانے کی ضرورت ہے جس سے ہم پاکستان میں غیریقینی پیدا کریں“۔

احسن اقبال نے وزیرخزانہ کا دفاع کرتے ہوئے توجیح پیش کی کہ یہ بیان کوئی پہلی مرتبہ نہیں دیا گیا ماضی میں بھی زرمبادلہ کے ذخائر اسی طرح بیان کیے جاتے رہے ہیں،اس لیے اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے۔

متعلقہ تحاریر