اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل بینکنگ کیلئے پانچ این او سی جاری کردیئے

اسٹیٹ بینک پاکستان نے جنوری 2022 میں ڈیجیٹل بینکس کے قیام کے لیے عالمی روایات کے مطابق لائسنسنگ اور ریگولیٹری فریم ورک جاری کرتے ہوئے 5 ڈیجیٹل بینکوں کو لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ایزی پیسہ ڈی بی (ٹیلی نار پاکستان بی وی اینڈ علی ہولڈنگ پے لینڈ) سمیت 5 کمپنیز کو این او سی جاری کیے گئے ہیں

اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی ) نے ریگولیٹری فریم ورک کے تحت ڈیجیٹل بینکس کے قیام کیلئے پانچ درخواست گزاروں کو این او سی (no objection certificate) جاری کردیئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی ) نے ایزی پیسہ ڈی بی سمیت  پانچ درخواست گزاروں کو ڈیجیٹل بینکنگ کے قیام کیلئے این او سی (no objection certificate) جاری کردیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف کے قرض کے باوجود پاکستا ن پر ڈیفالٹ کی تلوار لٹکتی رہے گی

ایس بی پی نے "ایزی پیسہ ڈی بی (ٹیلی نار پاکستان بی وی اینڈ علی ہولڈنگ پے لینڈ)” اور "ہو گو بینک کیٹر براس اینڈ کو ایٹلس کون سولیڈیٹڈ پی ٹی ای لمیٹڈ اور ایم اینڈ پی پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ ” کو این او سی جاری کیا ہے ۔

 کے ٹی بینک کدا ٹیکنالوجیز لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر لمیٹڈ،  سٹی اسکول پرائیویٹ لمیٹڈ ،مشرق بینک یو اے ای، اور رقمی (کویت انوسٹمنٹ اتھارٹی بذریعہ پی کے آئی سی اور انر ٹیک ہولڈنگ کمپنی ) کو بھی این او سی جاری کیے ہیں۔

اسٹیٹ بینک پاکستان نے جنوری 2022 میں ڈیجیٹل بینکس کے قیام کیلئے عالمی روایات کے مطابق لائسنسنگ اور ریگولیٹری فریم ورک جاری کرتے ہوئے 5 ڈیجیٹل بینکوں کو لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

فریم ورک پاکستان میں مکمل ڈیجیٹل بینکوں کو متعارف کرانے کی طرف پہلا قدم  ہے۔ ڈیجیٹل بینکس صارفین کو تمام بینکنگ خدمات ڈیجیٹل ذرائع سے فراہم کریں گے ۔

اسٹیٹ بینک حکام کے مطابق ڈیجیٹل بینکوں کیلئے31 مارچ 2022 تک مختلف  کمرشل بینکوں، مائیکرو فنانس بینکوں، الیکٹرانک منی اداروں اور فنٹیک فرموں سے بیس (20) درخواستیں موصول ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے یواے ای اور سعودیہ کا بیل آؤٹ پیکیج

ڈیجیٹل بینکنگ اسپیس میں پہلے سے کام کرنے والی وینچر کیپیٹل فرموں سمیت غیر ملکی  کمپنیز نے بھی پاکستانی مارکیٹ میں براہ راست یا مقامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔

اسٹیٹ بینک حکام کے مطابق  پانچ درخواست دہندگان کا انتخاب  تجربے، مالی حیثیت، مکمل چانج پڑتال اور فرہم ورک کی ضروریات کے مطابق کیا گیا ہے جبکہ سائبر سیکیورٹی کے معاملات کی حکمت عملی پرکھی گئی ہے ۔

اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ این او سی (no objection certificate) حاصل کرنے والے پانچوں درخواست دہندگان سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان  میں رجسٹرڈ ہوگا ۔

متعلقہ تحاریر