پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ، او سی اے سی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

بحرانوں میں گھری حکومت کےلیے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

پاکستان پر پیٹرول اور ڈیزل کی قلت کے خدشات منڈلانے لگے، آِئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ملک میں تیل کے بحران کی گھنٹی بجا دی، حکومتی اداروں نے خاموشی کا روزہ رکھ لیا۔

پاکستان میں ایک نئے بحران کی آمد آمد ہے، بحرانوں میں گری حکومت کے لیے ایک اور بحران آن پہنچا، ملک میں  تیل بحران کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

نیوز 360 کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق او سی اے سی نے معاملے کی حساسیت پر حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔  اس خط میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ بروقت ایل ایل سیز نہ کھلنے سے ملک میں تیل بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف نے اگلی قسط کے لیے سابقہ شرائط کو پورا کرنے کا مطالبہ کردیا

انڈس موٹر نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 12 لاکھ روپے تک کا اضافہ کردیا

خط میں وزارت خزانہ اور وزارت پٹرولیم سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ  بروقت ایل سیز کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

او سی اے سی کے مطابق  بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے سے کچھ آئل کارگوز منسوخ ہوچکے ہیں۔ ایل سیز نہ کھلنے سے تیل کی سپلائی میں تعطل پیدا ہورہا ہے۔

او سی اے سی کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ سپلائی چین متاثر ہونے کے بعد بحالی میں 6 سے 8 ہفتے لگیں گے۔

ملکی ضروریات کے لیے ایک ارب تیس کروڑ ڈالر مالیت کا تیل درآمد کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں ماہانہ 4 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن پیٹرول 2 لاکھ میٹرک ٹن ڈیزل درآمد کیاجاتا ہے۔

متعلقہ تحاریر