بزنس کونسل اور ایکسچینج کمپنیز کی معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے قابل عمل تجاویز
پاکستان بزنس کونسل اور ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن پاکستان نے حکومت کو معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے قابل عمل تجاویز پیش کردی ہیں، ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے ڈالر کی قیمتوں کو منجمد جبکہ بزنس کونسل نے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں قیمتوں کے فرق کو کم کرنے کا مشورہ دیا ہے
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن پاکستان نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ ڈالر کی قیمت کو منجمد کی جائے جبکہ پاکستان بزنس کونسل نےانٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کے فرق کو کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
پاکستان بزنس کونسل اور ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن پاکستان نے حکومت کو معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے قابل عمل مشوروں سے نوازتے ہوئے ڈالر کی قیمت کو کچھ عرصے کے لیے منجمد کرنے کا کہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
ملک کی معاشی مشکلات سے نمٹنے کیلئے بینکرز کی اسحاق ڈار کو تجاویز
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ کرنسی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کو کم کرنے کے لیے ڈالر کی شرح تبادلہ کو منجمد کردیا جائے کیونکہ ملک شدید معاشی بحران سے دوچار ہے ۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ کیونکہ غیرملکی زرمبادلہ کی کمی کی وجہ سے ملک ملک شدید معاشی بحران سے دوچار ہےاس لیے ڈالر کی قیمتوں کو کچھ عرصے کے لیے منجمد کردیا جائے ۔
ظفر پراچہ نے کہا کہ برآمدی درآمدی بلوں اور ترسیلات زر کیلئے روپیہ/ڈالر کی شرح مبادلہ طے کریں جبکہ یہ ترسیلات زر بینکوں اور منی چینجرز کے ذریعے 240 فی ڈالر کی مقررہ شرح سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان بزنس کونسل نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ نیا پاکستان سرٹیفیکٹس میں سرمایا کاری بڑھانے کے لئے ریٹ پر نظرثانی کی جائے۔ ریٹ بڑھنے سے 50 کروڑ ڈالر کی اضافی آمدن ہوگی۔
پاکستان بزنس کونسل کے مطابق حکومت مختلف اقدامات سے سالانہ 7 ارب ڈالر سے زائد کی آمدن کرسکتی ہے۔ دیگربرآمدی شعبوں کی طرح آئی ٹی کو بھی مراعات دی جائے تو ڈھائی ارب ڈالر کی آمدن ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کی پیداواری نمو 2010 سے 2020 تک صرف ڈیڑھ فیصد رہی
بزنس کونسل نے کہا ہےکہ ایکسپوٹرز کو30 فیصد آمدن کا ڈالر اوپن مارکیٹ میں فروخت کی اجازت دی جائے۔ حکومت کو انڈر انوائس اور اسمگلنگ کو کم کرنے کے اقدامات اٹھانے ہونگے
پاکستان بزنس کونسل نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں فرق کو کم کیا جائے۔ ان اقدامات سے حکومت کو 4 ارب 20 کروڑ ڈالرکی اضافی آمدن ہوگی ۔