عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 1.1 ارب ڈالر کا قرضہ موخر کردیا

ماہرین معاشیات کے مطابق عالمی بینک کی فنڈنگ روکنا پاکستان کی معیشت کے لیے مزید خطرات کا باعث بنے گی۔

عالمی بینک موجودہ حکومت کی معاشی پالیسز سے غیر مطمئن ، 1.1 ارب ڈالر کے پراجیکٹس کے لیے قرضے موخر کر دیئے گئے۔

ایک ایک ڈالر کو ترستی پاکستانی معیشت کے لیے ایک اور بری خبر آگئی  ہے اور عالمی بینک نے دو مختلف پراجیکٹس کے لیے پاکستان کی 1.1 ارب ڈالر کی فنڈنگ کو آیندہ مالی سال تک روک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ای سی سی نے سائٹ انڈسٹریل ایریا کیلیے بڑا اعلان کردیا

ڈالر سے منافع کمانے والے نجی بینکوں کا کچا چھٹا 23 جنوری کو کھولیں گے، گورنر اسٹیٹ بینک

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق عالمی بینک نے 45 کروڑ ڈالر کے رائز ٹو اور 60 کروڑ ڈالر مالیت کے پیس ٹو پراجیکٹ کی فنڈنگ روک دی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق عالمی بینک کا موقف ہے کہ اگر پاکستان ان پراجیکٹس کے لیے فنڈنگ چاہتا ہے تو اسے درآمدات پر ٹیکسز میں کمی کرنا ہوگی۔

ماہرین معاشیات کے مطابق عالمی بینک کی فنڈنگ روکنا پاکستان کی معیشت کے لیے مزید خطرات کا باعث بنے گی کیونکہ اس وقت پاکستان کو ایک ایک ڈالر کی قلت کا سامنا ہے ایسے میں 1.1 ارب ڈالر کی فنڈنگ موخر ہونا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو کرنے میں مزید مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر