اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں مزید اضافہ 1998 کی سطح پر لیجائے گا
اسٹیٹ بینک کی جانب سے ممکنہ 50 بیس پوائنٹس اضافے کے بعد شرح سود 1998 والی سطح پر آجائے گی۔ 1998 میں سود کی شرح 16.5 فیصد جبکہ اکتوبر 1998 میں 18 فیصد تھی، مانیٹری پالیسی کا اعلان بروز پیر 23 جنوری کو کیا جائے گا
اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی ) پیر 23 جنوری کو آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا ۔ امکان ہے کہ مرکزی بینک شرح سود میں 50 بیس پوائنٹس اضافہ کر دے گا ۔
اسٹیٹ بینک پاکستان آئندہ 2 ماہ کے لیے شرح سود میں 50 بیس پوائنٹ کا اضافہ کرنے جارہا ہےجس کے بعد شرح سود گزشتہ 25 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
غیرملکی شپنگ لائنز کا پاکستان کے لیے اپنی خدمات بند کرنے پر غور
مرکزی بینک کی جانب سے ممکنہ 50 بیس پوائنٹس اضافے کے بعد شرح سود 1998 والی سطح پر آجائے گی۔ 1998 میں سود کی شرح 16.5 فیصد جبکہ اکتوبر 1998 میں 18 فیصد تھی۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی پیر 23 جنوری 2023 کو مانیٹری پالیسی کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے اجلاس کا انعقاد کرے گی۔
مرکزی بینک کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس کے بعد اسی دن ایک پریس کانفرنس میں مانیٹری پالیسی کے فیصلے کا اعلان کریں گے۔
گزشتہ مانیٹری پالیسی کمیٹی میٹنگ میں پالیسی کی شرح کو 100 بیسس پوائنٹس (bps) سے بڑھا کر 16% کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مہنگائی میں اضافہ نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیے
معاشی عدم استحکام کی وجہ سے غیرملکی سرمایہ کاری میں 59 فیصد کمی
معاشی سست روی کے ماحو ل کے درمیان مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے. جس کے باعث لاگت میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ دسمبر میں مہنگائی 24.5 فیصد تک بڑھ گئی۔