سی پرائم کا کراچی میں شوٹنگ کے دوران اپنی ٹیم پر حملے پر اظہار افسوس
شوٹنگ کے دوران شور کی شکایت آئی تھی، ہم نے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی لیکن 100 سے زائد افراد نے حملہ کردیا، ہم تشدد کے اس وحشیانہ فعل کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور ایسے مظالم کے خلاف متحد ہیں، سی پرائم
پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف پروڈکشن ہاؤس سی پرائم نے کراچی میں شوٹنگ کے دوران اپنی ٹیم پر ہونے والے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ذمے داران کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
جمشید کوارٹرز کے علاقے میں 2 روز قبل ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران اہل علاقہ نے گھر پر حملے کرکے اداکارہ حرا مانی، اداکار مانی، سینئر اداکارہ گل رعنا اور 3کمسن اداکاروں سمیت پروڈکشن ہاؤس کے عملے کو تشدد اور ہراسانی کا نشانہ بنایا تھا، پی آئی بی کالونی تھانے میں واقعے کا مقدمہ درج کرکے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی: نبیل قریشی کے ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ہجوم کا حملہ، لوٹ مار
فوٹوگرافر اسد بن جاوید کا غیر پیشہ ورانہ ماڈلز کے بائیکاٹ کا مطالبہ
پروڈکشن ہاؤس سی پرائم نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ ادارہ کراچی میں شوٹنگ کے دوران حالیہ حملے میں اپنی کاسٹ اور عملے کے ساتھ پیش آنے والے تکلیف دہ واقعات پر غمزدہ ہے۔
#HiraMani #MartinQuartersIncident #JusticeForMedia #Karachi pic.twitter.com/sQeEux506F
— See Prime (@seeprimeTV) February 7, 2023
پروڈکشن ہاؤس کا کہنا ہے کہ”ہم کسی بھی غلط فہمی کو دور کرنا چاہتے ہیں اور پیش آنے والے واقعے پر بات کرنا چاہتے ہیں،ہماری ٹیم کو نبیل قریشی، حرا مانی، مانی، گل رانا، سلمیٰ ظفر، اور تین چائلڈ اداکاروں کے ساتھ شوٹنگ کے دوران شور کی شکایت موصول ہوئی“۔
انہوں نے کہاکہ”ہم نے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی اور اپنا سامان نجی کوارٹرز میں منتقل کیا لیکن 100 سے زیادہ حملہ آور افراتفری کے عالم میں ہم پرپِل پڑے ، تباہی مچائی اور لوگوں اور املاک دونوں کو بے پناہ نقصان پہنچایا اور سیٹ پر موجود لوگوں کو لوٹ لیا“۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ”لوگوں نے دروازے توڑ دیے اور ہمارے عملے کے کئی ارکان کو بے دردی سے مار کر زخمی کر دیا، جنہوں نے بہادری سے ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش کی۔ سیٹ پر موجود خواتین کو ہراساں کیا گیا، بچوں کو نشانہ بنایا گیا اور بزرگوں پر حملے کیے گئے۔ ہمارے عملے کے سات ارکان بری طرح زخمی ہوئے اور انہیں فوری طبی امداد حاصل کرنی پڑی کیونکہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں داؤ پر لگادی تھیں “۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ”یہ میڈیا کی آزادی کے خطرے کی ایک المناک اور سنجیدہ یاد دہانی تھی۔ہم تشدد کے اس وحشیانہ فعل کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور ایسے مظالم کے خلاف متحد ہیں،فنکارانہ اظہار کے حصول کو کبھی بھی انسانی حفاظت کی قیمت پر نہیں آنا چاہئے“۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ” حقیقت یہ ہے کہ میڈیااورعوام کی آواز کا اس قدر سفاکیت کا شکار ہونا ایک رسوائی ہے،ہم مزید تشدد کو روکنے کے لیے فوری ردعمل دینے پر پاک رینجرز اور پولیس کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں اور اپنی بہادر کاسٹ اور عملے کے ارکان کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے مصیبت کے وقت غیر معمولی ہمت کا مظاہرہ کیا۔ہم میڈیا اور ناقدین کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے راتوں رات اس معاملے پر ذمہ دارانہ توجہ دلائی“۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ”سی پرائم متاثرہ فنکاروں اور عملے کے ساتھ کھڑاہے اور انصاف کا مطالبہ کرتا ہے،ہم آپ کی آواز ہیں اور آپ سےہماری آواز بننے کی توقع کرتے ہیں ، ہم اس ہولناک حملے کو فراموش نہیں کریں گے اور اس معاملے میں پیش رفت کے خواہاں ہیں“۔