سابق شوہر نے ٹھنڈا کھانا دینے پر سر پر فرائی پین دے مارا تھا، کومل رضوی
میری 21 سال کی عمر میں شادی ہوگئی تھی، میرا شوہرہ ذہنی طور پر بیمار تھا اور مجھ پر تشدد کرتا تھا, مجھے طلاق پر بے حد خوشی ہے لیکن غم اس بات کا ہے کہ میں نے اپنی جوانی کا دور اس شخص کے لیے ضائع کردیا, اداکارہ و گلوکارہ کا انٹرویو
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و گلوکارہ کومل رضوی نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق شوہر نے ٹھنڈا کھانا دینے پر ان کے سر پر فرائی پین دے مارا تھا۔
یوٹیوبر نادر علی کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں اداکارہ نے اپنی ناکام ازدواجی زندگی پر کھل کر بات کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
اداکار فرحان سعید حکومت کےحامیوں پر برس پڑے
فواد خان اور صنم سعید کی ویب سیریز ”برزخ“ فرانس میں عالمی پریمیئر کیلیے منتخب
پی ٹی وی کے مشہور ڈرامہ سیریل”ہوائیں“سے پیشہ ورانہ زندگی کی ابتداکرنے کے بعد کئی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور پھر گلوکاری کے شعبے میں قدم رکھ دیا تاہم شادی کے بعد میڈیا سے غائب ہوگئی تھیں ۔بعدازاں انہوں نے 2011 میں کوک اسٹوڈیو کے ذریعے گلوکاری کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔
کومل رضوی نے نادر علی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ” میری 21 سال کی عمر میں شادی ہوگئی تھی، جس کے بعد میں ایک سال کے لیے دبئی منتقل ہوگئی تھی اور پھر 3 سال عمان میں رہی، میرا شوہرہ ذہنی طور پر بیمار تھا اور مجھ پر تشدد کرتا تھا“۔
انہوں نے کہا کہ”ایک لڑکی کو بچپن سے بتایا جاتا ہے کہ تمہاری بہت پیاری شادی ہوگی، تمہارا شوہر بہت خیال رکھے گا اور ہمارے معاشرے میں لڑکی 200 فیصد کوشش کرتی ہے کہ اس کی شادی چلے“۔
کومل رضوی کا کہنا تھا کہ” مجھے معاشرے سے شکوہ ہے کہ وہ لڑکیوں کو یہ نہیں سکھاتا کہ اس کی حد کیا ہے، شوہر تو چھوڑیں اگر کوئی دوسرا شخص بھی اس حد کو پار کرے تو اس کی عزت نفس اور خود اعتمادی چلی جائے گی یا اس کی خوشیاں برباد ہوجائیں گی“۔
انہوں نے کہا کہ”مجھے یہ باتیں کسی نے نہیں سکھائیں، مجھے صرف کہا گیا کہ شوہر کا خیال رکھو، کھانا پکاؤ،اس کے والدین کی سنو، یہ سب بھی ٹھیک ہے مگر لڑکیوں کو ان کی حد بھی بتانی چاہیے“۔
گلوکارہ نے بتایا کہ”مجھے شادی کے بعد 4 سال اس بات پر یقین کرنے میں لگے کہ اس رشتے میں میری کوئی غلطی نہیں، میں پہلے یہ مانتی تھی کہ اگر میرا شوہر کھانا ٹھنڈا دینے پر میرے سر پر فرائی پین مارہا ہے تو اس میں میری ہی غلطی ہے“۔
کومل نے کہا کہ” میں اتنی چھوٹی تھی کہ مجھے لگتا تھا کہ اگر میں زیادہ پیار کروں یا زیادہ محنت کروں تو شوہر خوش ہوجائے گا“۔
انہوں نے کہا کہ” اگر مجھے یہ سکھایا ہوتا کہ حد سے زیادہ زیادتی برداشت کرنا بھی گناہ ہے تو جو باتیں سمجھنے میں مجھے 4 سال لگے ،میں یہ طلاق کا فیصلہ پہلے ہی کرچکی ہوتی“۔
کومل رضوی نے کہا کہ” مجھے طلاق پر بے حد خوشی ہے لیکن غم اس بات کا ہے کہ میں نے اپنی جوانی کا دور اس شخص کے لیے ضائع کردیا“۔