کنگنا رناوت کو عامر خان کے منہ سے اپنی تعریف بھی اچھی نہیں لگی

عامر خان حالیہ دنوں مصنفہ شوبھا دی کی ممکنہ بائیو پک کیلیے موضوع اداکاراؤں سے متعلق سوال پر کنگنا رناوت کا نام لینا بھول گئے تھے تاہم یاددہانی پر انہوں نے اداکارہ کو ورسٹال قرار دیا تھا لیکن کنگنا سے عامر خان کا اپنا نام بھولنا برادشت نہ ہوا

بالی ووڈ کی منہ پھٹ اداکارہ کنگنا رناوت کو عزت راس نہیں آئی،سپراسٹار عامر خان کے تعریفی کلمات میں بھی کیڑے نکال دیے۔

عامر خان حالیہ دنوں ایک تقریب میں مصنفہ شوبھا دی کی بائیو پک کی ممکنہ ہیروئن کیلیے دیگر اداکاراؤں کے ساتھ کنگنا رناوت کا نام لینا بھول گئے تھے تاہم مصنفہ کی نشاندہی پر انہوں نے کنگنارناوت کی دل کھول کر تعریف کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

کیارا ایڈوانی اور سدھارت ملہوترا کی شادی کی خوبصورت وڈیو وائرل

سلمان خان کی فلم ’کسی کا بھائی کسی کی جان‘ کی عکس بندی مکمل

عامر خان نے حال ہی میں مصنفہ شوبھا دی کی  کتاب کی رونمائی کی تقریب میں شرکت کی تھی، جہاں ان سے پوچھا گیا کہ اگر مصنفہ پر کوئی فلم بنائی گئی تو کون  سی اداکارہ ان کا اچھا کردار ادا کرے گی۔

اداکار نےجواب میں کہا کہ میں میرے دماغ میں جونام ہیں ان میں   عالیہ بھٹ، دیپیکا پڈوکون اور پریانکا چوپڑا  میں سے کوئی بھی یہ کردار ادا کرسکتا ہےتاہم وہ کنگنارناوت کا نام بتانا بھول گئے بعدازاں مصنفہ کی یاددہانی پر انہوں نے کنگنارناوت کی دل کھول کر تعریف کی اور کہا کہ وہ یہ کردار اچھی طرح ادا کریں گی کیونکہ وہ  ورسٹائل اداکارہ   ہیں جو کامیڈی اور ڈرامہ اچھا کرتی ہیں ۔

البتہ قینچی کی طرح زبان چلانے والی کنگنا رناوت کو عزت راس نہیں آئی اورانہوں نے عامر خان پر جان بھوج کر اپنا نام نہ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بناڈالا۔

کنگنا رناوت نے ٹوئٹر پر وائرل وڈیو پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ”بے چارہ عامر خان،،،ہا ہا،، اس نے یہ دکھاوا کرنے کی پوری کوشش کی جیسے وہ نہیں جانتا کہ صرف میں تین بار قومی ایوارڈ یافتہ اداکارہ ہوں جن کا اس نے ذکر کیا ان میں سے کسی نے بھی ایک مرتبہ بھی یہ ایوارڈ نہیں جیتا ، شکریہ  شوبھا دی جی، میں آپ کا کردار اداکرنا پسند کروں گی“۔ بعدازاں اداکارہ نے تصحیح کی کہ انہون ںے چار مرتبہ نیشنل ایوارڈ جیتا ہے۔

اداکارہ نے اسی پر بس نہیں کیابلکہ ٹوئٹس کے ایک سلسلے میں عامر خان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کنگنا رناوت نےکہا کہ ان کے سیاسی نظریات شوبھا دی سے مختلف ہیں لیکن وہ ان کےعمل سے متاثر ہوئیں۔

انہوں نے لکھا”شوبھا جی اور میں مخالف سیاسی نظریات رکھتے ہیں لیکن اس اختلاف نے  انہیں فن، محنت اور ہنر کیلیے میری لگن کو تسلیم کرنے سے نہیں روکا اور یہ عمل ان کی ایمانداری اور اقدار کی عکاسی کرتا ہےکسی کی سالمیت اور قدر کے نظام کی عکاس ہے “۔

متعلقہ تحاریر