ماریہ بی نےلفظ خواجہ سرا کو غلط اور کھسر ا کو درست قرار دے دیا
فیشن ڈیزائنر نے خود آہنگی کے قانون کا سہارا لیکر خود کو خاتون قرار دینے والے مردوں کو خواتین کیلیے خطرناک قرار دیدیا۔
معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے لفظ خواجہ سرا کو غلط اور کھسرا کو درست قرار دے دیا۔
ٹرانسجینڈر قانون کیخلاف مہم چلانے والی فیشن ڈیزائنر نے خود آہنگی کے قانون کا سہارا لیکر خود کو خاتون قرار دینے والے مردوں کو خواتین کیلیے خطرناک قرار دیدیا۔
یہ بھی پڑھیے
فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کے فوٹو شوٹ پر سوشل میڈیا صارفین کی بھرپور تنقید
ماریہ بی نے خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کیلیے خُنسا فنڈ قائم کردیا
ماریہ بی نے ہم نیوز کے مارننگ شو میں شرکت کے موقع پر کہا کہ” پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں کھسروں یا خواجہ سراؤں (ویسے خواجہ سرا غلط لفظ ہے) کھسروں کو حقوق دیے؟“
Maria B gets a new revelation:
“KhwajaSira is the wrong word” 🤣 pic.twitter.com/UoZX8cdHzm
— Ali Raza (@shezanmango) March 12, 2023
ماریہ بی نے پروگرام کا ایک اور کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ”دنیا بھر میں ہر کوئی خود آہنگی کے خطرات کے بارے میں بیدار ہورہا ہے۔ حیاتیاتی مرد اس قانون کے غلط استعمال سے صرف خواتین کی محفوظ جگہوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں“۔
Across the world everyone is waking up to the dangers of Self ID; biological men can gain access to female only safe spaces by the misuse of this law.
There are medical tests to determine sex.
Sex is binary. Biology is real. Science isn’t based on feelings. pic.twitter.com/zzZWdcmnTB
— Maria.B (@RealMariaButt) March 12, 2023
انہوں نے کہاکہ جنس کا تعین کرنے کے لیے طبی ٹیسٹ ہوتے ہیں،جنس دہری ہوتی ہے، حیاتیات حقیقی ہے، سائنس احساسات پر مبنی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ کوئی مرد لپ اسٹک لگاکراور دوپٹہ پہن کر نادرا کے پاس جاکر کہتا ہے کہ میں خود کو عورت محسوس کررہا ہوں تو نادرا کہتی ہے کہ ٹھیک ہے جی آپ عورت ہیں اور عورت کا کارڈ لے لیں، یہ کہاں کی سائنس ہے ؟
انہوں نے کہاکہ ٹرانسجینڈر ایکٹ میں کوئی میڈیکل ٹیسٹ کرانے پر تیار ہی نہیں ہورہا ہے ، کہتے ہیں جی ہم کہہ رہے ہیں وہ مانیں، یہ کہاں کی سائنس ہے؟