سنیتا مارشل بانجھ پن  پر عورت اور مرد میں کی جانے والی تفریق پر بول پڑیں

ہمارے ہاں عورت کا بانجھ پن بتادیا جاتا ہےمرد کا مسئلہ چھپا کر رکھتے ہیں، مردوں کو اسٹینڈ لینا چاہیے جو سچ ہے وہ بتادیں سارا بوجھ عورت پر نہ ڈالیں،اداکارہ

شوبز انڈسٹری کی معروف ماڈل اور اداکارہ سنیتامارشل پاکستانی معاشرے میں بانجھ پن پر عورت اور مرد میں کی جانے والی تفریق پر بول پڑیں۔

ادکارہ کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں عورت کا بانجھ پن بتادیا جاتا ہےمرد کا مسئلہ چھپا کر رکھتے ہیں، مردوں کو اسٹینڈ لینا چاہیے جو سچ ہے وہ بتادیں سارا بوجھ عورت پر نہ ڈالیں۔

یہ بھی پڑھیے

ڈرامہ سیریل سر راہ میں منیب بٹ کی اداکاری مداحوں کو بھاگئی

حدیقہ کیانی اور سنیتا مارشل کی حیرت انگیز مماثلت، تصویر وائرل 

سنیتا مارشل نے حال ہی میں امریکا کی غیر سرکاری تنظیم کی پروڈکشن میں بننے والی ایک سیریز ’سرِ راہ‘ میں ایک ڈاکٹر بہو مزنہ کا کردار نبھایا۔ چھ اقساط پر مشتمل اس سیریز کی ہر کہانی مختلف اور حساس موضوعات پر مبنی تھی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by اردو BBC News (@bbcurdu)

سنیتا مارشل نے اپنے کردار پر بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ایک قسط میں تین چار پہلوؤں پر بات کی گئی، جن میں میڈیکل کی تعلیم کے بعد لڑکیوں کا پریکٹس جاری رکھنا، مردوں میں بانجھ پن پر بات چیت کی ضرورت اور بچوں کو گود لینا شامل ہیں۔

وہ اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ”مزنہ کے شوہر کا سپرم کاؤنٹ کم ہے جس کی وجہ سے وہ باپ نہیں بن سکتا اور ہمارے معاشرے میں یہ چیز آپ کھل کے بتا نہیں سکتے“۔

انہوں نے کہاکہ” عورت بانجھ ہو جائِے تو آپ بتا دیں گے لیکن شوہر میں اگر مسئلہ ہو تو یہ چیز چھپا کے رکھتے ہیں جو ایک بہت مشکل کام ہے، سارا دباؤ پھر عورت پر آجاتا ہے کہ لوگ اُس کو باتیں سناتے ہیں۔ اس میں مردوں کو بھی ایک اسٹینڈ لینا چاہیے کہ جو سچ ہے وہ بتا دیں اور سارا بوجھ عورت کے سر پر نہ ڈالیں“۔

انھوں نے بچہ گود لینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ”اگر آپ کا بچہ نہیں ہو رہا تو ہمارے ہاں بہت سے یتیم خانے ہیں جہاں پر ایسے بہت سارے بچے ہیں جن کو آپ کی ضرورت ہے تو کیوں نہیں! اس بارے میں سب سے کہوں گی کہ سوچیں“۔

متعلقہ تحاریر