بنگال میں فلم "دی کیرالہ اسٹوری” پر پابندی، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش میں ٹیکسز معاف

بھارتی ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی نے مسلم مخالف متنازعہ فلم  "دی کیرالہ اسٹوری" پر پابندی عائد کردی تاہم مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کے حکمرانوں نے انتہاپسندوانہ رویہ اپناتے ہوئے مسلم مخالف فلم پر تمام ٹیکسز معاف کرنے کا اعلان کیا ہے

بھارتی ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی نے  متنازعہ فلم  "دی کیرالہ اسٹوری” پر پابندی عائد کردی   جبکہ مدھیہ پردیش پردیش اور اتر پردیش حکام نے فلم پر تمام ٹیکسز معاف کردیئے  ہیں۔

بھارتی ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی نے سدیپتو سین کی  متنازعہ فلم "دی کیرالہ سٹوری "پر پابندی  لگادی ۔ فلم اپنے ٹریلر کی ریلیز کے بعد سے ہی تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کنگنا رناوت نے فلم” دی کیرالہ اسٹوری “کے ناقدین کو دہشت گرد قرار دیدیا

دی کیرالہ اسٹوری کے ٹریلر کو یہ دعویٰ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا کہ کیرالہ سے 32,000 لڑکیاں لاپتہ ہوگئیں اور بعد میں دہشت گرد گروپ آئی ایس آئی ایس میں شامل ہوگئیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے رپورٹ کیا کہ سی ایم ممتا بینرجی نے ریاست میں تشدد اور نفرت سے بچنے کیلئے فلم دی کیرالہ اسٹوری پر مغربی بنگال میں پابندی لگا دی گئی ہے۔

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے انتہانہ پسندانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے فلم پر تمام تر ٹیکسز معاف کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اترپریش میں بھی ٹیکس معاف کیا گیا ہے ۔

شیوراج  سنگھ چوہان نے ایک ٹوئٹ پیغام میں  کہا ہے کہ   دہشت گردی کی  خوفناک سچائی کو بے نقاب کرنے والی فلم دی کیرالہ اسٹوری کو مدھیہ پردیش میں ٹیکس فری کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ مدھیہ پردیش شیوراج  سنگھ چوہان  اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ فلم لو جہاد، تبدیلی مذہب اور دہشت گردی کی سازش کو بے نقاب کرتی ہے۔ اس کا مکروہ چہرہ سامنے لاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بھارت کی ایک اور مسلم دشمن فلم’دی کیرالہ اسٹوری‘پر تنقید کے بعد فلمساز کا یوٹرن

ان کا کہنا تھاکہ مدھیہ پردیش میں ہم پہلے ہی مذہب کی تبدیلی کے خلاف قانون بناچکے ہیں لیکن یہ فلم سب کو آگاہی فرراہم کر رہی ہے۔ یہ فلم لڑکوں، لڑکیوں اور سب کو دیکھنی چاہیے۔

متنازعہ فلم دی کیرالہ اسٹوری میں اداہ شرما، یوگیتا بہانی، سدھی ادنانی اور سونیا بالانی نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں جبکہ فلم پروڈیوسرز وپل امرت شاہ اور ہدایت کار سدیپٹو سین ہیں۔

فلم نے ایک بڑے سیاسی تنازع کو جنم دیا اور بہت سے لوگوں نے اسے ایک پروپیگنڈا فلم قرار دیا تاہم  شدید احتجاج کے باوجود بھی ہائی کورٹ نے فلم کی ریلیز پر حکم امتناعی جاری  نہیں کیا ۔

متعلقہ تحاریر