بالی ووڈ اسٹارز اور ان کا اسٹاف پس پردہ جرائم میں ملوث
دیپیکا پاڈوکون کی منیجر کرشمہ پراکاش منشات کے کاروبار میں ملوث پائی گئی تھیں
بالی ووڈ اسٹارز اور ان کے ساتھ کام کرنے والا اسٹاف ایک شاہانہ زندگی گزارتا ہے لیکن پس پردہ متعدد غیرقانونی کاموں میں ملوث پائے جانے کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔
انڈین فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ دیپیکا پاڈوکون کی منیجر کرشمہ پراکاش گزشتہ برس منشات کے کاروبار میں ملوث پائی گئیں۔ کیس سے متعلق نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان پر منشات کی فراہمی میں سہولت دینے پر چارج لگایا جائے گا۔ این سی بی کے مطابق دیپیکا کی منیجر کے گھر سے تقریباً 2 گرام چرس برآمد ہوئی۔
اسی طرح بالی ووڈ اسٹارز کے خصوصی آرڈرز پر ان کے لیے گاڑیاں تیار کرنے والے دلیپ چھابڑیا پچھلے دنوں 40 کروڑ کے فراڈ کیس میں گرفتار کیے گئے۔ ان پر اپنی ہی کمپنی کی گاڑیوں پر بینک سے قرضہ لے کر انہیں مزید آگے بیچنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ کی خودکشی کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا تو معاملے کی کڑیاں منشیات سے جاملیں۔ منشیات کے استعمال کی تفتیش میں متعدد اداکاروں کے نام سامنے آئے، جن میں دیپیکا پاڈوکون، سارہ علی خان، شردھا کپور اور کرینہ کپور کا نام سرفہرست تھا۔ این سی بی نے متعدد فنکاروں سے پوچھ گچھ کی تاہم اثر و رسوخ کے باعث اب تک کسی بڑے نام کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کترینہ کیف کی بہن ازابیل کیف کی بالی ووڈ میں انٹری
بالی ووڈ اداکاروں کو عوام کی ایک بڑی تعداد پسند کرتی ہے اور انہیں اپنا رول ماڈل مانتی ہے لیکن درحقیقت فنکاروں کی شاہانہ طرز زندگی میں کئی ایسے غیر قانونی کام بھی شامل ہوتے ہیں جن کے لیے انہیں اپنے اسٹاف کی مدد درکار ہوتی ہے ۔ اسی لیے جب کبھی منشیات جیسے کیسز کی تحقیقات شروع کی جاتی ہیں تو سب سے پہلے اداکاروں کے منیجرز اور اسسٹنس اس میں ملوث پائے جاتے ہیں۔