رقص بسمل، آغاز بہترین، متوقع انجام غیر متاثر کن

ڈرامے میں اداکارہ کے امیر ترین دشمن بھی موسیٰ کے جنون سے خوف کھاتے ہیں۔

ہم ٹی وی کے ڈرامہ سیریل رقص بسمل کی کہانی کی شروعات تو قابل تعریف تھی لیکن 20 اقساط پر پہنچنے کے بعد ڈرامہ کچھ حقیقت سے دور ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

رقص بسمل کی کہانی مختلف نظریات اور طبقے سے تعلق رکھنے والے 2 کرداروں موسیٰ اور زوہرا کی محبت کے گرد گھومتی ہے۔ معروف مصنف ہاشم ندیم خان کی تحریر کردہ کہانی پر بنائے گئے ڈرامے میں موسیٰ کا کردار اداکار عمران اشرف نے نبھایا ہے جبکہ اداکارہ سارہ خان زوہرا کے روپ میں نظر آرہی ہیں۔

ڈرامے کی شروعات انتہائی زبردست طریقے سے ہوئی جب موسیٰ چہرے پہ بل، آنکھوں میں غضب کے شعلے اور لہجے میں سختی کے ساتھ جیپ پہ سوار ہوکر بہن کے خفیہ نکاح کے عین وقت پہنچ جاتا ہے۔ بہن کو وہاں سے گھسیٹتے ہوئے گھر لاکر رسی سے باندھ دیتا ہے ۔ اس فعل پر بہن اسے بھی عشق ہونے اور محبوب سے بچھڑنے کی بددعا دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

رقص بسمل کے پوسٹر اور پینٹنگ میں مماثلت

یہ بددعا موسیٰ کی زندگی بدل کر رکھ دیتی ہے جب اس کا سامنا نقاب پوش زوہرا سے ہوتا ہے۔ موسیٰ کی زوہرا کی خوبصورت آنکھوں پر پڑتی پہلی نظر اس کے لیے زندگی بھر کا روگ بن جاتی ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by sarah khan fan page (@raks_ebismil)

ڈرامے کی اس زبردست شروعات نے شائقین کو اپنے سحر میں جکڑ لیا اور کہانی چلتی رہی۔ رقص بسمل کی اب تک 20 اقساط نشر ہوچکی ہیں لیکن اب اس ڈرامے کی کہانی کچھ طول پکڑتی جارہی ہے جس کی وجہ سے کہیں نہ کہیں حقیقت کا پہلو دھندلاتا دکھائی دے رہا ہے۔

کہانی اس موڑ پر آگئی ہے جب موسیٰ خاندان بھر کی مخالفت کے بعد گھر سے بے گھر ہوچکا ہے اور ماضی کی ایک اداکارہ کے پاس بطور سکیورٹی گارڈ ملازمت کررہا ہے۔ اداکارہ کے امیر ترین دشمن بھی موسیٰ کے جنون سے خوف کھاتے ہیں۔ وسائل ہونے کے باجود کوئی بھی دشمن موسیٰ کا بال بھی بیکا نہیں کرپارہا جوکہ ایک غیر یقینی بات معلوم ہوتی ہے۔

ڈرامے میں دکھائی جانے والی ماضی کی اداکارہ کا کردار زارا شیخ نے نبھایا ہے لیکن ہدایتکار نے شاید اس کردار پر اتنی توجہ نہیں دی جتنی دیگر پر دی ہے۔ اسی لیے کہیں کچھ کمی محسوس ہوتی ہے۔ ڈرامے اب آگے کیا موڑ لے گا یہ تو کوئی نہیں جانتا مگر کہانی اب اس قدر طول پکڑ چکی ہے کہ ڈرامے کا جلد سے جلد ایک اچھے موڑ پر ختم ہوجانا بہتر ہے ورنہ یہ شائقین کی دلچسپی کو ختم کردے گا۔

متعلقہ تحاریر