چپکے چپکے نے تانا بانا کو مات دے دی

چپکے چپکے کے ڈائیلاگز اور کہانی شائقین کو متوجہ کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

رمضان المبارک میں پاکستانی ٹی وی چینل ’ہم انٹرٹیمنٹ‘ پر نشر ہونے والے ڈرامہ سیریل ’چپکے چپکے‘ نے ’تانا بانا‘ کو مات دے دی ہے۔

ڈرامہ سیریل ’چپکے چپکے‘ میں اداکارہ عائزہ خان اور اداکار عثمان خالد بٹ مرکزی کردار میں نظر آرہے ہیں۔ دیگر کاسٹ میں اسماء عباس، فرحان علی آغا، میرا سیٹھی، علی سفینہ، سوشل میڈیا اسٹار ارسلان نصیر بھی شامل ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Chupke Chupke (@chupkechupke_)

یہ بھی پڑھیے

چپکے چپکے اور تانا بانا پر مداحوں کی تنقید

اس کے برعکس تانا بانا میں اداکارہ علیزے شاہ کے مدمقابل معروف گلوکار علی ظفر کے چھوٹے بھائی دانیال ظفر نے ڈبیو کیا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Tanaa Banaa (@tanaabanaaa)

دونوں ڈراموں کے مرکزی کرداروں کے بارے میں بات کی جائے تو چپکے چپکے میں عائزہ خان مِینو نامی ایک شرارتی اور نٹ کھٹ لڑکی کا کردار ادا کررہی ہیں جو تعلیم سے دور بھاگتی ہے۔ تانا بانا میں علیزہ شاہ زویا کے کردار میں دکھائی دے رہی ہیں جو ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنا چاہتی ہے۔

مداحوں کی بڑی تعداد کی جانب سے چپکے چپکے کو تانا بانا کی نسبت زیادہ پسند کیا جارہا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ چپکے چپکے کی اسٹار کاسٹ بھی ہے۔

شائقین تانا بانا میں علیزے شاہ کی اداکاری کو بالکل پسند نہیں کررہے ہیں۔ حالانکہ ماہ رمضان سے قبل آن ایئر ہونے والے ڈرامے کے ٹیزر نے شائقین کی  بھرپور توجہ حاصل کی تھی لیکن چند ہی اقساط نشر ہونے کے بعد مداحوں نے اس میں رسمی کہانی کے علاوہ کچھ نہ پایا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Tanaa Banaa (@tanaabanaaa)

دوسری جانب شروعات میں چپکے چپکے میں مینو کے کردار کے لیے عائزہ خان کو کاسٹ کرنے پر تنقید کی جارہی تھی لیکن عائزہ خان نے اپنی بہترین اداکاری سے کردار میں جان ڈال کر مداحوں کے دل جیت لیے ہیں۔ ڈرامے کے دیگر کردار اور ڈائیلاگ بھی شائقین کو ہنسانے پر مجبور کردیتے ہیں۔ سینئر اداکارہ اسماء عباس کی اداکاری نے بھی میلہ لوٹ لیا ہے۔

چپکے چپکے سے ڈرامہ انڈسٹری میں قدم رکھنے والے سوشل میڈیا اسٹار ارسلان نصیر اور ماضی کے معروف کرکٹر سلیم یوسف کی صاحبزادی ایمن سلیم کی جوڑی کو بھی سراہا جارہا ہے۔

View this post on Instagram

 

A post shared by Aymen Saleem (@aymen.saleem)

متعلقہ تحاریر