ماہین خان کا پی ٹی آئی کو الوداع

نامور فیشن ڈیزائنر کے نے کہا کہ حکومت خواتین کی عظمت دری میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں ناکام ہوگئی۔

پاکستان میں خواتین سے زیادتی اور انہیں ہراساں کرنے کے واقعات میں بتدریج اضافے کے بعد اب فیشن انڈسٹری سے وابستہ لوگ حکومت سے مایوسی کا اظہار کررہے ہیں۔ نامور فیشن ڈیزائنر ماہین خان جو کبھی تحریک انصاف کی حمایتی تھیں انہوں نے حکمراں جماعت کو الوداع کہہ دیا۔

لاہور کے اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی بےحرمتی اور اس سے قبل خواتین سے زیادتی اور قتل کرنے کے واقعات میں اضافے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔ پی ٹی آئی کی حمایت میں سب سے آگے رہنے والی شوبز اور فیشن انڈسٹری کی خواتین اب وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی سے ناامید دکھائی دے رہی ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نامور فیشن ڈیزائنر ماہین خان نے لکھا کہ حکومت خواتین کی عصمت دری میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں ناکام ہوگئی ہے۔ اب وہ پی ٹی آئی کی حمایت نہیں کریں گی۔ ماہین خان نے لکھا کہ اگر حکومت خواتین اور بچوں کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی اور ایسے واقعات پر اپنی آنکھیں بند کردے گی تو وہ بھی جرم میں برابر کی شریک ہوگی۔

فیشن ڈیزائنر کے علاوہ دیگر مشہور شخصیات بھی لاہور واقعے کے خلاف آواز بلند کررہی ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ملزمان کی عدم گرفتاری پر پی ٹی آئی شوبز انڈسٹری میں اپنی ساکھ کھورہی ہے۔

دوسری جانب اداکارہ ماہرہ خان نے لکھا کہ انہوں نے لاہور میں جو کچھ دیکھا ہے اس پر وہ یقین بھی نہیں کرسکتیں۔ وہ پہلے بھی کہہ چکی ہیں کہ ایسے لوگوں کو عبرت کا نشانہ بنانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے

ماہین خان نے فیشن انڈسٹری میں اپنے 50 ویں سال کا آغاز کردیا

اداکارہ منشا پاشا نے لکھا کہ آزادی کے دن 400 افراد کی جانب سے ایک لڑکی کی عصمت دری کے واقعے پر پاکستان کو مدینے کی ریاست کہلوانے والے حکمران کیا کہیں گے؟ اصل میں ہم مذہب اور حب الوطنی کی تبلیغ کے نام پر بربریت کی پیروی کررہے ہیں۔

گلوکار فرحان سعید نے کہا کہ آج ایک مرد ہونے پر وہ شرمندگی محسوس کررہے ہیں۔ انہیں شرم آتی ہے کہ اس ملک کے مرد ہر دوسرے روز اس طرح کی خوفناک حرکتیں کرتے ہیں۔ خواتین کی بے حرمتی کرنے والے افراد کو پھانسی پر لٹکانا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر