علی ظفر کے وکیل نے لینا غنی کےبعد اسامہ خلجی کو بھی لاجواب کردیا

علی ظفر بغیر کسی التواکہ چھ سے زائد سماعتوں پر عدالت میں پیش ہوئے اور تمام ثبوت یش کئے

سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اسامہ خلجی کی جانب سے عدالت میں علی ظفر کے خلاف عدالتی کارروائی پر  لینا غنی، حسیم الزمان، علی گل پیر، عفت عمر اور دیگر کی حوصلہ افزائی کی ہے، جس کے جواب میں وکیل عمر طارق گل نے تفصیلات ٹوئٹر پر شیئر کردیں۔

اسامہ خلجی نے کہا ہے کہ میشا شفیع کے ساتھ سائبر کرائم کے زمرے میں آںے والے ہراسانی کے بدترین الزامات کا سامنا کرنے والے علی ظفر کے خلاف  ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے ایسے وقت میں جب ان پر لگائے گئے الزام کو عدالت میں سنا بھی نہیں گیا۔

یہ بھی پڑھیے

گواہ حمنہ زبیر کے بیان نے میشا شفیع کا کیس کمزور کردیا

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے مؤکل علی ظفر پر اسامہ خلجی کی جانب سے لگائے گئے الزام کے جواب میں ان کے وکیل عمر طارق گل نے تاریخ کے ساتھ  تفصیلات شیئئرکرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر 2018 میں گلوکار علی ظفر نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ میں شکایت درج کروائی تھی جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ گلوکارہ میشا شفیع سمیت بہت سارے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ان کے خلاف ‘دھمکیاں اور بدنامی پر مبنی مواد’ پوسٹ کر رہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ علی ظفر چھ سے زائد سماعتوں پر عدالت میں پیش ہوئے اور بغیر کسی التواکے 2019 میں اپنے تمام ثبوت عدالت میں پیش کئے  علی  ظفر نے تقریبا 12 عینی شاہد پیش کیے جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں جنہوں نے میشا کے الزامات کی تردید کی جس کے بعد میشا شفیع کو اپنے گواہان کے ساتھ عدالت میں ثبوت پیش کرنے کیلئے طلب کیا گیا۔

 

انھوں نے مقدمے کی تمام تفصیلات ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ تقریبا دو سے ڈھائی سالوں کے درمیان میشا شفیع کے سات گواہان نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا ان سات میں سے صرف چار گواہان جرح کیلئے پیش ہوئے، تین گواہان جو جرح کیلئے عدالت میں پیش نہیں ہوئے ان میں میشاشفیع کے شوہر محمود، صباح حمید ان کی والدہ بھی شامل ہیں۔

 

انھوں نے کہا کہ اگر میشا شفیع ان کے شوہر اور ان کی والدہ آئندہ سماعت پر پیش ہوجائیں تو آئندہ دو سماعتوں کے درمیان  جرح مکمل کرسکتا ہوں  جس کے بعد عدالت فیصلے کیلئے تاریخ طے کرے گی۔

 

متعلقہ تحاریر