عمران خان کے ماضی کے پرستار اب نقاد بن گئے

معروف مصنفہ بینا شاہ، فیشن ڈیزائنرز دیپک پروانی اور ماہین خان نے دبے لفظوں میں وزیراعظم پر تنقید کی ہے۔

معروف مصنفہ بینا شاہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ "ایسے ایماندار آدمی کو آپ کیا کہیں گے جس کے ارد گرد بدعنوان افراد موجود ہوں؟”

بینا شاہ کی یہ طنز بھری ٹویٹ وزیراعظم عمران خان کے لیے تھی۔ وزیراعظم عمران خان کے متعلق اس سے ملتی جلتی باتیں پہلے بھی لوگ کرتے رہے ہیں کہ وزیراعظم صاحب خود تو ایماندار ہیں لیکن ان کی ٹیم میں بدعنوان عناصر موجود ہیں۔

بینا کی ٹویٹ کے جواب میں ملک کے صف اول کے فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی نے لکھا کہ "احمق”۔

اسی پر ری ٹویٹ کرتے ہوئے فیشن ملبوسات کے حوالے سے شہرت رکھنے والی ماہین خان نے کہا کہ "بزدل”۔

2018 کے انتخابات میں عوام کو تحریک انصاف اور عمران خان سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ تھیں جو کہ اب دم توڑ رہی ہیں۔

عمران خان نے اپنی پرجوش الیکشن مہم میں قوم پر سحر طاری کردیا تھا اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص "تبدیلی” کا نعرہ لگاتا نظر آتا تھا۔

لیکن پی ٹی آئی حکومت کی گزشتہ تین سالہ کارکردگی دیکھنے کے بعد جہاں ہر طرف سے تنقید ہورہی ہے وہیں پاکستان کے ادبی حلقے اور شوبز شخصیات بھی وقتاً فوقتاً حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہیں۔

دیپک پروانی اور ماہین شاہ ان افراد میں شامل ہیں جو کہ چند سال پہلے تک وزیراعظم عمران خان اور ان کی سیاسی جماعت تحریک انصاف کے مداح تھے۔

اب مگر حالات مختلف ہیں اور "قلیل مدتی مداحوں” نے وزیراعظم سمیت حکومتی وزرا اور حکومتی پالیسیز کے اقدامات پر کھل کر اظہار خیال شروع کردیا ہے۔

 پاکستان کا آئین آرٹیکل 19-اے کے تحت ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے لیکن شہریوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ تنقید برائے تنقید کے بجائے تنقید برائے اصلاح سے کام لیں۔

حکومت کی پالیسی پر تنقید کرنا اور اچھی تجاویز پیش کرنا ٹھیک ہے لیکن کسی بھی شخصیت پر ذاتی حملے کرنا یا اس کی کردار کشی کرنا کسی طور بھی جائز نہیں۔

متعلقہ تحاریر