روس خلاء میں دنیا کی پہلی فلم بنائے گا، امریکہ پیچھے رہ گیا
روسی عملے نے سویوز ایم ایس-19 اسپیس شپ میں خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کا سفر طے کیا ہے۔
خلا میں دنیا کی پہلی فلم پر کام کرنے کے لیے ایک روسی اداکارہ اور ہدایت کار منگل کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچ چکے ہیں۔
روسی عملہ ٹام کروز کی اعلان کردہ فلم "مشن امپاسیبل” کے منصوبے کو مات دینے کے لیے پرعزم ہے۔ ٹام کروز نے امریکی اسپیس ایجنسی ناسا اور ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر خلا میں فلم بنانے کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی طلباء طیارہ سازی میں ‘ایم آئی ٹی’ اور ‘اسٹینفورڈ’ سے آگے
37 سالہ اداکارہ یولیا پیریسلڈ اور 38 سالہ فلم ڈائریکٹر کِلم شپینکو نے قازقستان میں موجود روس کے لیز کردہ دنیا کے پہلے اسپیس پورٹ سے اڑان بھری۔
روسی عملے نے سویوز ایم ایس-19 اسپیس شپ میں خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کا سفر طے کیا۔ عملہ وہاں 12 دن قیام کرے گا جس میں فلم “The Challenge” کے کچھ مناظر کی عکسبندی کی جائے گی۔
اس فلم کی کہانی اس کے بجٹ کی طرح اب تک خفیہ رکھی گئی تھی البتہ روسی اسپیس ایجنسی نے بتایا کہ فلم میں مرکزی کردار ایک خاتون سرجن کا ہے جنہیں آئی ایس ایس پر ایک خلانورد کو بچانے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
شکاپلیروف اور دو دوسرے روسی خلانورد بھی فلم میں معمولی کردار ادا کریں گے۔
اگر یہ منصوبہ کامیاب رہا تو روس کی اسپیس انڈسٹری کو ایک نئی برتری حاصل ہوجائے گی۔
اس سے قبل سوویت یونین(موجودہ روس) نے خلا میں پہلی سیٹیلائٹ اسپوتنک بھیجی، لائکہ نامی کتا پہلا جانور تھا جسے خلا میں بھیجا گیا، پہلا انسان یوری گیگیرین اور پہلی خاتون ویلنٹینا ٹیرشکووا کو بھی خلا میں بھیجا۔
یاد رہے کہ ہالی ووڈ نے 2016 میں “Operation Avalanche” نامی فلم بنائی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ کس طرح امریکی صدر جان ایف کینیڈی نے سرد جنگ کے دوران روس پر نفسیاتی برتری حاصل کرنے کے لیے Apollo 11 نامی خلائی مشن کو چاند پر روانہ کیا۔
فلم کے مطابق امریکہ نے چاند پر خلائی مشن نہیں بھیجا تھا بلکہ صدر کینیڈی کے حکم پر سی آئی اے اور ہالی ووڈ نے جعلی ویڈیو اور تصاویر بنا کر دنیا کو یہ دکھایا تھا کہ امریکہ چاند پر پہنچ چکا ہے۔