دلیپ کمار نے مارلن برینڈو سے پہلے میتھڈ ایکٹنگ متعارف کروائی

مرحوم اداکار کی اہلیہ سائرہ بانو نے ٹائمز آف انڈیا کے لیے لکھے گئے مضمون میں دلیپ کمار کی فلم صنعت کیلیے خدمات بیان کیں۔

مرحوم اداکار دلیپ کمار کی بیوہ سائرہ بانو نے گوا میں جاری عالمی فلم فیسٹیول میں دلیپ کمار کے لیے ایک مضمون لکھا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے لیے لکھے گئے خصوصی مضمون میں سائرہ نے لکھا کہ کس طرح مرحوم اداکار نے فلم انڈسٹری میں اپنا راستہ بنایا اور چند اداروں کے قیام میں مدد دی جیسا کہ ‘فلم سٹی’۔

یہ بھی پڑھیے

دلیپ کمار کا سب سے بڑا کام وہ تبدیلی ہے جو کہ انہوں نے اداکاری کے گھسے پٹے طریقے میں متعارف کروائی، ان خیالات کا اظہار سائرہ بانو نے مضمون میں کیا۔

انہوں نے لکھا کہ دلیپ کے دوست راج کپور چارلی چیپلن کی طرح اداکاری کر رہے تھے جبکہ دیو آنند گریگوری پیک کی طرف دیکھتے تھے تو دلیپ کے پاس کوئی آپشن نہ تھا کہ وہ کسی کو follow  کریں اور یوں انہوں نے خود کو اپنے طریقہ کار کے مطابق ڈھالا۔

سائرہ بانو لکھتی ہیں کہ دلیپ کو کیا معلوم تھا کہ وہ تین نسلوں تک کے اداکاروں کے لیے مثال بن جائیں گے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ دلیپ کمار نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ وہ کرداروں کے مطابق اپنا طریقہ اداکاری خود تلاش کر رہے ہیں، مارلن برینڈو نے اس کے کافی برس بعد method acting شروع کی تھی۔

دلیپ نے نہ صرف فلم سٹی قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ انہوں نے نہرو سینٹر بھی بنایا۔ انہوں نے اپنا وقت اور توانائی نیشنل ایسوسی ایشن آف دی بلائنڈ اور فلم انڈسٹری ویلفیئر ٹرسٹ بنانے میں بھی صَرف کی۔

دلیپ کمار اور سائرہ بانو کی شادی 1966 میں ہوئی۔ فلمی صنعت کے لیے ان کی خدمات پر 1991 میں انہیں پدما بھوشن ایوارڈ جبکہ 2015 میں پدما وی بھوشن ایوارڈ دیا گیا جو کہ انڈیا کے تیسرے اور دوسرے اعلیٰ ترین سول اعزاز ہیں۔

دلیپ کمار کو 1994 میں سنیما کا سب سے بڑا اعزاز دادا صاحب پھالکے بھی دیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر