مشعل خان موٹاپے کے باعث ساتھی طلبہ کی ہراسانی کا نشانہ بنیں
دور طالبعلمی میں بے وقت کی بھوک کے مسئلے سے دوچار تھی،لوگ بڑھے ہوئے وزن کو بدصورتی سے منسلک کرتے تھے،اداکارہ

پاکستانی ماڈل و اداکارہ مشعل خان نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں وزن زیادہ ہونے کے باعث وہ ساتھی طالبعلموں کی ہراسانی کا شکار رہیں۔
مشعل خان نے ویب چینل کوحالیہ انٹرویو میں بتایا کہ لوگ بڑھے ہوئے وزن کو بدصورتی سے منسلک کرتے تھے۔ میں گھر آکر رویا کرتی تھی اور اپنی والدہ سے پوچھتی تھی کہ سب لڑکیاں اتنی پتلی کیسے ہیں؟
یہ بھی پڑھیے
انوشے اشرف کی کمر میں کس نے ہاتھ ڈالا ؟
قطرینہ کی ’’نند‘‘ نے شادی سے پہلے ’’گند‘‘ ڈال دی
View this post on Instagram
ماڈل و اداکارہ نے مزید بتایا کہ دور طالبعلمی میں وہ بے وقت بھوک کے مسئلے سے دوچار تھیں جس کی وجہ سے وہ موت کے منہ میں جاکر واپس آئیں۔انہوں نے ہراسانی کا شکار بچوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی آپ کو ہراساں کرے تو منہ پر تھپڑمار دیں، اس وقت ہمیں لگتا ہے کہ پرنسپل اسکول سے نکال دیں گی لیکن وہ نہیں نکالیں گی، آپ مار دیں اور اپنے لیے کھڑے ہوں۔انہوں نے کہا کہ جنہیں بچپن میں ہراساں کیا جاتا ہے پھر وہ بڑے ہوکر بھی ہراساں ہوتے ہیں۔
مشعل خان نے بتایا کہ انہوں نے اپنا وزن کم کرنے کیلیے ڈائٹنگ شروع کی اور ایک وقت ایسا تھا جب چھ آٹھ مہینے کچھ نہیں کھایا تھا، میں کھانے سے ڈرتی تھی، کبھی کبھار روٹی اور دال کا ایک لقمہ کھا لیتی تھی۔اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ میں 3 دفعہ موت کے منہ سے واپس آچکی ہوں۔