ہتک عزت کیس، میڈیا سے ناراض میشاء شفیع کی عدلیہ سے امیدیں وابستہ

گلوکارہ عدالت میں پیش ہوگئیں، میشاء شفیع حراسانی کا شکار بہت سی خواتین کے نام بتانے سے گریزاں، جرح مکمل نہ ہوسکی، وکلاء کی عدم دستیابی کے باعث سو کروڑ کے ہتک عزت کے کیس کی سماعت 22 دسمبر تک ملتوی ہوگئی۔

صوبائی دارالحکومت لاہور کی سیشن عدالت میں معروف گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ کے ہتک عزت کے کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، عدالتی حکم پر بلآخر میشا شفیع کمرہ عدالت میں پیش ہوگئیں مگر جرح مکمل نہ ہو سکی، وکلاء کی عدم دستیابی کے باعث سماعت 22 دسمبر تک کیلئے ملتوی ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج خان محمود کی کورٹ میں علی ظفر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے کیس میں میشا شفیع اپنی جرح مکمل کرنے کیلئے عدالتی حکم پر بلآخر پہنچ گئیں۔

یہ بھی پڑھیئے

بلوچستان حکومت اور ‘گوادر کو حق دو’ تحریک میں معاہدہ ہوگیا

بعد ازاں گلوکارہ میشا شفیع کی احاطہ عدالت میں ذرائع ابلاغ عامہ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد بہت سی شوبز انڈسٹری کی خواتین نے رابطہ کیا ، شوبز انڈسٹری کی خواتین نے اپنے ساتھ حراساں کرنے کے واقعات پر بات کی، شوبز انڈسٹری کی خواتین کے نام نہیں بتاؤ گئیں ۔حق اور سچ کے ساتھ کھڑی ہوں۔ اس کیس کا انجام اچھا ہوگا۔ مجھے پہلی بار عدالت بلوایا گیا تو میں حاضر ہوگئی ہوں۔ میڈیا نے اس کیس کی بہت مس رپورٹنگ کی ہے۔ مجھے اس سے پہلے کبھی عدالت طلب نہیں کیا گیا۔ اس کیس کے باعث مجھے بہت مالی نقصان ہوا ہے۔

گلوکارہ میشا شفیع نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری مکمل کروا لی مگر ان کی وکلاء ہائیکورٹ میں مصروف ہونے کے باعث حاضر نہ ہوسکے جس کے باعث عدالت نے وکلاء کی عدم دستیابی کے باعث کاروائی 22 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ علی ظفر کے وکلا نے میشا شفیع کی والدہ صباء حمید کے بیان پر جرح مکمل کر لی۔

متعلقہ تحاریر