دین کی تبلیغ کرنے والے عامر لیاقت حسین کو ہدایت کب ملے گی؟

بول ٹی وی پر بھارتی طرز کا پروگرام بگ باس شروع کیا جارہا ہے، پروگرام کے سرخیل معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر عامر لیاقت ہیں۔

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں، آئے دن اپنی اوٹ پٹانگ حرکتوں کی وجہ سے خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں، ایک یہی شہرت ان کے تعارف کے لیے کافی ہے۔

اب عامر لیاقت نے ناجانے کس دُھن میں بول ٹی وی چینل پر بھارتی طرز کا پروگرام بگ باس شروع کرنے کی ٹھان رکھی ہے، اس سلسلے میں وہ آج کل آڈیشنز لے رہے ہیں۔

ان کی ایک ویڈیو کلپ وائرل ہورہی ہے جس میں وہ آڈیشن کے دوران ایک لڑکی سے ذو معنی گفتگو کر رہے ہیں۔

وہ سوال پوچھتے ہیں کہ عامر لیاقت حسین کو جانتی ہیں آپ؟ جواب میں لڑکی کہتی ہے جی میرے سامنے بیٹھے ہیں۔

اگلا سوال ہوتا ہے کہ کیا کرتے ہیں وہ؟ اب معلوم نہیں کہ یہاں خاتون کی زبان واقعی میں پھسلی یا یہ سب پہلے سے طے شدہ تھا، خاتون کہتی ہیں ‘وہ سب کی لیتے ہیں’۔

یہ بھی پڑھیے

ہندو انتہاپسندوں نے کامیڈین منور فاروقی کو انڈسٹری چھوڑنے پر مجبور کردیا

بھارتی میوزک لیبل نے نغمہ نگار کا کریڈٹ کسی اور کو دے دیا

عامر لیاقت یہیں پر رکتے نہیں بلکہ اسی لفظ کو استعمال کرتے ہوئے مزید ذو معنی گفتگو جاری رکھتے ہیں، ظاہر ہے جتنی چھچھوری طبعیت عامر لیاقت کی ہے، ان سے یہی توقع رکھنی چاہیے۔

ایک تو ڈاکٹر صاحب بگ باس جیسا فضول ترین پروگرام پاکستان میں شروع کر رہے ہیں جس سے ان کا اپنا معیار اور اہلیت کا معلوم ہوتا ہے کہ وہ کس قسم کے شخص ہیں۔

پھر یہ کہ اس کے بعد یہ ‘سیزن لگانے’ کے لیے رمضان میں رقت طاری کرکے بیٹھے ہوں گے اور اپنی سال بھر کی بےوقوفیوں پر رونا دھونا مچائیں گے۔

کمال یہ ہے کہ پچھلے کئی برسوں سے ڈاکٹر عامر لیاقت نے یہ طریقہ اپنا رکھا ہے، سال بھر مختلف ٹی وی چینلز پر اور سوشل میڈیا ویڈیوز میں احمقانہ حرکتیں کرتے ہیں اور اس کے بعد رمضان میں، محرم میں، ربیع الاول میں مذہبی اسکالر بن جاتے ہیں۔

ڈاکٹر صاحب کو چاہیے کہ اپنے تعارف میں کامیڈین کا اضافہ اور کرلیں، بلکہ خود ان کی اردو بھی بہت عمدہ ہے تو کامیڈین کے بجائے ‘مسخرہ’ ہی لکھا کریں تاکہ ان کے پروفائل میں ایک اور شعبے کا مزید اضافہ ہوجائے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اس وقت ممبر قومی اسمبلی، مذہبی اسکالر، اینکرپرسن اور صحافی ہیں، اور ناجانے بہت کچھ ہوں گے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی پرتیں اترتی جارہی ہیں۔

متعلقہ تحاریر