شہزاد اکبر میرے بجائے نواز شریف کے کیس پر توجہ دیں، حریم شاہ
معروف ٹک ٹوکر کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو وطن واپس لانے میں بھی ناکام رہے جو یہاں لندن میں اپنی زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

مبینہ منی لانڈرنگ کے الزامات اور تحقیقات کا سامنا کرنے کے اعلان کے بعد مشہور ٹک ٹاکر حریم شاہ نے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ان کی بجائے نواز شریف کے کیس پر توجہ دینی چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حریم شاہ نے اپنے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی حکام یا برطانیہ میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اپنی حالیہ میڈیا ٹاک میں معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ نے کہا ہے کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان خلاف تحقیقات کریں کیونکہ میں سچ بولنے سے ڈرتی نہیں ہوں۔ حریم شاہ کا کہنا تھا کہ کیس تو کوئی بھی بنا سکتا ہے مگر اصل بات یہ ہے کہ اس کو ثبوتوں کے ثابت کیا جائے۔ اگر کسی کو سچی باتیں کڑوی لگتی ہیں تو ہزار مرتبہ لگیں۔
یہ بھی پڑھیے
کم کارڈیشین وکیل بن گئیں، پہلا مقدمہ اپنے سابق شوہر کے خلاف کرنے پر غور
نیٹ فلکس نے اپنی سبسکرپشن جارجز میں اضافہ کردیا
انہوں نے کہا کہ جہاں تک منی لانڈرنگ کی بات ہے اگر پاکستان میں کوئی تحقیقات کرنا چاہتا ہے شوق سے کرے اور اگر یہاں کرنا چاہتے ہیں کریں۔ کیونکہ میں بھی کوئی چپ کرکے بیٹھنے والوں میں سے تو ہوں نہیں۔ جس ملک کے فیصلے متنازعہ ہوں ، جس کے لیڈروں کی زبان بھی تذبذب کا شکار ہو کہ ہم نے کرنا کیا ہے ، جن کی سوچ اور ہو اور افکار اور ہوں ، تو بتائیں وہ لوگ کسی سے کیا امپلیمنٹ کرائیں گے۔
وزیر اعظم کے مشیر پر تنقید کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ شہزاد اکبر سابق وزیر اعظم نواز شریف کی منی لانڈرنگ کی بات کرتے رہے ان کو تو یہاں سے ہلا نہیں سکے ، وہ یہاں مزے سے بیٹھے اپنی زندگی کو انجوائے کررہےہیں۔ حریم شاہ نے مزید کہا کہ نواز شریف کے مقابلے میں وہ صرف ایک عام خاتون ہیں۔
اس نے کہا کہ وہ اکبر کے خط سے پریشان نہیں ہو رہی ہیں اور لندن میں اپنے قیام سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔ ٹک ٹاک کی مشہور شخصیت نے کہا کہ برطانیہ میں ثبوت ہی سب کچھ ہے اور وہ پاکستانی حکام سے نہیں ڈرتی جو برطانوی حکام سے رابطہ کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں حریم شاہ کا کہنا تھا کہ یہاں برطانیہ میں تحقیق بھی ثبوتوں کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ یہاں ثبوت ملیں تو آپ کو سزا دی جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اصل منی لانڈرنگ صرف پاکستانی سیاست دان کرتے ہیں ہم نے تو کوئی ایسی منی لانڈرنگ نہیں کی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ٹک ٹاکر حریم شاہ کا کہنا تھا میں نے پاکستان کو بدنام نہیں کیا ، میرے والدین پاکستانی تھے میں پاکستانی ہوں ، میں نے صرف ان پاکستانی سیاست دانوں کو غیرت دلانے کی کوشش کی ہے۔ اور ہمارے پاکستان کو مزید نقصان کی طرف نہ لے کر جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی پاسپورٹ کے حوالے سے ان کی تنقید بھی عالمی پاسپورٹ کی حالیہ بین الاقوامی درجہ بندی کے بعد درست ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی ہوئی ہے اور پاکستانی پاسپورٹ کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے
شاہ نے کہا کہ وہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔
14 جنوری کو شہزاد اکبر نے اعلان کیا تھا کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ٹک ٹاکر حریم شاہ کی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی انکوائری شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ 10 جنوری کو ٹک ٹاکر حریم شاہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ پہلا موقع ہےکہ میں لندن ایک ہیوی اماؤنٹ کے ساتھ آرہی تھی ، سب جانتے ہیں کہ پاکستانی پاسپورٹ کی کوئی قدر نہیں ہے اور نہ ہی پاکستانی کرنسی کی کوئی قدر ہے۔ جب آپ پاکستانی کرنسی کو ڈالر میں یورو میں منتقل کراؤ تو آپ کو بہت ہی دکھ ہوتا ہے۔ عمران خان کی حکومت نے وعدہ کیا تھا کرنسی کو اوپر لے جائیں گے پاسپورٹ کی قدر بڑھائیں گے۔ صرف باتیں کرتے ہیں جو کی کوئی ویلیو نہیں ہے ۔ مری کی صورتحال دیکھ لیں کیا ہوا وہاں ، یو کے میں اتنی سردی پڑتی ہے مگر کوئی بندہ سردی سے نہیں مرتا ہے۔
ویڈیو میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے حریم شاہ کو سنا جاسکتا ہے کہ وہ کہتی ہیں کہ جب آپ رقم لے کر پاکستان سے آئیں تو تھوڑی سی احتیاط کیجئے گا کیونکہ مجھے تو کسی نے کچھ نہیں کہا اور کہہ بھی نہیں سکتا۔ پاکستان پر غریب کے لیے قانون الگ ہے۔