نوازشریف کے معالج پریانکا چوپڑا سے تھپڑ کھاتےکھاتے بچ گئے
ڈاکٹر فیاض کو چیلنج کیا، میں نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے جو کرنا ہے وہ کرلیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ پیش کرنے والے انٹروینشنل کارڈیالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیاض شال دبئی جاتے ہوئے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا سے تھپڑکھاتے کھاتے بچ گئے۔
ڈاکٹر فیاض شال کے حوالے سے انڈیا ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 60 سالہ فیاض شال بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں اور برطانیہ کی ملکہ الزبتھ اور پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف جیسے ہائی پروفائل مریضوں کے خصوصی معالج کے طورپر شہرت رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پریانکا چوپڑا کے ہاں "کرائے کی کوکھ” سے بچی کی پیدائش
پریانکا چوپڑا کا کردار بخوشی ادا کروں گی، ہرناز سندھو
انڈیا ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ سال 20 فروری کو ممبئی سے دبئی جانے والی امرات کی پرواز کے فرسٹ کلاس میں سفر کے دوران اداکارہ پریانکا چوپڑا کی ساتھی مسافر سے تلخ کلامی ہوئی تھی، جس مسافر سے تلخ کلامی ہوئی تھی وہ دنیا کے معروف ماہرامراض قلب ڈاکٹر فیاض شال تھے۔
رپورٹ میں بتایا کہ جیسے ہی ہوائی جہاز اڑان بھرنے کے قریب تھا تو اس دوران پریانکا چوپڑا نے اپنا موبائل فون استعمال کیا جس پر ساتھی مسافر ڈاکٹر فیاض شال نے ان سے کہا کہ آپ اپنے ساتھ ساتھ دیگر مسافروں کی زندگی بھی خطرے میں ڈال رہی ہیں، کیا آپ کو نہیں معلوم کہ جہاز میں اس دوران فوج کا استعمال ممنوع ہوتا ہے؟۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس حوالے سے اداکارہ پریانکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ وہ شخص (ڈاکٹر فیاض شال) نشے کی حالت میں تھے اور اس بات کے بعد انھوں نے میری اجازت کے بغیر میری ویڈیو بناناشروع کردی اور دھمکیاں دی کہ ان کے دبئی کے حکمران کے ساتھ ذاتی تعلقات ہے اور وہ مجھے دبئی پہنچنے پر مصیبت میں ڈال دیں گے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں نے اس حوالے سے ایئرلائن انتظامیہ کو شکایت کی اور ڈاکٹر فیاض کو بھی چیلنج کیا کہ میں نے کوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اس لئے جو کرنا ہے وہ کرلیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں نے اس شخص کی بدتمیزی کا اس کی عمر کی وجہ سے لحاظ کیا البتہ اگر کوئی اور شخص ہوتا تو اتنی بدتہذیبی پر اسکو تھپڑ رسید کرچکی ہوتی۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت کے حوالے سے تازہ طبی رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اینجیو گرافی کرائے بغیر لندن سے روانہ نہ ہوا جائے ،نوازشریف اگر علاج کے بغیر پاکستان گئے تو ان کی حالت بگڑ سکتی ہے۔